مہنگائی اور غربت میں کمی کے حکومتی دعوے جھوٹے ہیں ۔ پاکستان میں غربت مزید سات فیصد بڑھ گئی ہے اور مزید ایک کروڑ تیس لاکھ پاکستانی خط ِ غربت سے نیچے چلے گئے ہیں ۔ادویات کی قیمتوں میں مزید تین سو فیصد اضافہ ظالمانہ قدم ہے ۔
ان خیالات کا اظہار معروف سیاسی سماجی رہنما ڈاکٹر سبیل اکرام نے کیا ۔ انھوں نے کہا کہ حکومت لوگوں کو زندہ درگور کردینا چاہتی ہے ۔ حکمران اتحاد کو چاہئے کہ وہ سیاسی محاذ آرائی کی بجائے عوام کو درپیش مسائل حل کرنے ، مہنگائی پر قابو پا، امن وامان قائم کرنے اور دہشت گردی کے خاتمہ پر توجہ دے ۔حکومت کی غلط ترجیحات کی وجہ سے پاکستان جنوبی ایشیا کا مہنگا ترین ملک بن چکا ہے ۔ انھوں نے کہا کہ حکمران مسائل حل کرنے کی بجائے سیاسی محاذ آرائی میں مصروف ہیں ۔یہی وجہ ہے کہ پاکستان میں غربت اور مہنگائی بے لگام ہو چکی ہے ، حکمرانوں کی طرف سے مہنگائی اور غربت میں کمی کے دعوے جھوٹے ہیں ۔مہنگائی اور غربت مسلسل بڑھ رہی ہے۔ لوگ مہنگائی اور بے روزگاری کی وجہ سے خودکشیاں کررہے ہیں ۔ابھی ادویات کی قیمتوں میں مزید تین سو فیصد اضافہ سے لوگوں کےلئے علاج کروانا ممکن نہیں رہے گا ۔ حالات تباہی کی طرف جارہے ہیں۔ ریلیف نہ دیا گیا اور مہنگائی کو کنٹرول نہ کیا گیا تو کوئی بڑاحادثہ جنم لے سکتا ہے ۔ اسلامی فلاحی ریاست میں بے حیائی ، مہنگائی ، ذخیرہ اندوزی کو کنٹرول کیا اور جرائم کا قلع قمع کیاجاتا ہے۔ عوام کے لئے تمام بنیادی سہولتیں دستیاب ہوتی ہیں اور امن وامان کا دور دورہ ہوتا ہے لیکن اس وقت ملک میں مہنگائی کا جن بے قابوہوچکا ہے ۔ اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافے کی دوڑ لگی ہوئی ہے جس کانتیجہ ہے کہ جرائم خوفناک حد تک بڑھ رہے ہیں، عوام مہنگائی کی چکی میں پس رہے اور لوگ خودکشیاں کررہے ہیں ۔ان حالات میں ضروری ہے کہ حکمران طبقہ عوام کو درپیش مسائل حل کرنے اور مہنگائی پرقابو پانے کی کوشش کرے تاکہ لوگ خوشحال ہوں اور ملک میں امن وامان کا دور دورہ ہو۔
بانی پی ٹی آئی واضح کرچکے ہیں کہ وہ کوئی ڈیل نہیں چاہتے،بیرسٹر گوہر
آذربائیجان کے صدر کا روس پر مسافر طیارے کے حادثے کو چھپانے کا الزام