مزید دیکھیں

مقبول

افغان دراندازی کے مزید شواہد سامنے آگئے

بلوچستان میں پاک افغان سرحد کے قریب سیکیورٹی فورسز...

کراچی سے طالب علم اغوا، 6 کروڑ تاوان کا مطالبہ

کراچی کے علاقے منگھوپیر کی عمر گوٹھ سے نویں...

سیالکوٹ: زیر تعمیر یونیورسٹی کو فعال کرنے کی تیاریاں، 15 روز میں نیا پلان طلب

سیالکوٹ،باغی ٹی وی(بیوروچیف شاہدریاض) صوبائی وزیر ہائیر ایجوکیشن پنجاب...

مصطفیٰ قتل کیس، ارمغان کا سہولت کار کون ہے؟ پولیس افسر کا انکشاف

قابل اعتماد حلقوں میں مصطفیٰ قتل کیس سے منسلک...

غصے میں کوئی تنقید کرے گا تو جواب دینے کا ٹائم نہیں،وقار یونس

غصے میں کوئی تنقید کرے گا تو جواب دینے کا ٹائم نہیں،وقار یونس

باﺅلنگ کوچ وقار یونس نے آن لائن پریس کانفرنس میں میڈیا کے سوالات کے جواب دیتے ہو ئے کہا کہ ہر کھیل کی بنیاد پرفارمنس ہوتی ہے اور جب پرفارمنس نہیں ہوتی تو سکروٹنی تو ہو گی جو کہ فطری بات ہے۔

وقار یونس کا کہنا تھا کہ میں سمجھتا ہوں کہ تنقید ہونی چاہیے کیونکہ اس سے سیکھنے کا موقع ملتا ہے لیکن بے معنی تنقید نہیں ہونی چاہیے جبکہ کرکٹ کمیٹی صرف ہار نہیں بلکہ جیت پر بھی بلانا چاہئے تاکہ یہ دیکھا جا سکے کہ کیا اچھا کیا جس کی وجہ سے کامیابی ملی تاکہ جیت کے تسلسل کو برقرار رکھنے کا پلان کیا جا سکے۔

وقار یونس کا کہنا تھا کہ ہم سب پاکستان ٹیم کی جیت چاہتے ہیں، جو تنقید کرتے ہیں وہ بھی جیت چاہتے ہیں، ہمیں کسی کو نیچا نہیں دکھانا اور نہ ہی کسی کو جواب دینا مقصد ہے۔ ہم جذباتی قوم ہیں، میں بھی جذباتی ہوں، ہم جذباتی پن میں کچھ ایسا بول جاتے ہیں کہ دوسروں کو دکھ ہوتا ہے۔ نیشنل ہائی پرفارمنس سینٹر سے کوچز ٹیم کے ساتھ آئے تو یہ سلسلہ اچھا لگا، ایسے رابطے رہنے چاہئیں، ان کے آنے سے ہم نے خود کو غیر محفوظ نہیں سمجھا، ہم میچور لوگ ہیں، ہمیں کسی سے ڈر نہیں اور نہ ہم غیر محفوظ ہو گئے ہیں۔

وقار یونس کا کہنا تھا کہ جیت ہمیشہ اچھی لگتی ہے، اس پر سب کو خوشی ہوتی ہے، جیت کیلئے ہر کھلاڑی نے محنت کی ہے، اس کا کریڈٹ سب کو جاتا ہے، سپورٹ سٹاف نے بھی بہت محنت کی، سپورٹ سٹاف کی محنت بعض اوقات نظر نہیں آتی لیکن جیت کا کریڈٹ سپورٹ سٹاف کو بھی جاتا ہے۔ تنقید ہونی چاہیے لیکن بے معانی تنقید نہیں ہونی چاہیے

شاہین شاہ آفریدی کے ورک لوڈ سے متعلق پوچھے جانے والے سوال پر وقار یونس نے کہا کہ آج کل اس پر بہت بات ہو رہی ہے کہ شاہین شاہ آفریدی کو آرام ملنا چاہیے، شاہین آفریدی کے ورک لوڈ کے بارے میں دیکھ رہے ہیں، کوچز اور ڈاکٹرز کی اس پر کڑی نظر ہے جبکہ فاسٹ باﺅلر حسن علی کی کارکردگی نے جنوبی افریقہ کے خلاف ٹیسٹ سیریز کی جیت میں اہم کردار ادا کیا۔

ووقار یونس کا کہنا تھا کہ حسن علی ایک گریٹ کریکٹر ہے، انجری کے بعد آنا اور پرفارم کرنا قابل تعریف ہے، حسن علی نے انجری کے دوران ہمت نہیں ہاری اور محنت جاری ر کھی، فائٹ کیا، فاسٹ باﺅلرز کو انجریز ہوتی ہیں لیکن اس کیلئے دماغی طور پر مضبوط بننا پڑتا ہے، حسن علی نے دماغی طور پر مضبوطی دکھائی اور کم بیک سیریز میں پرفارم کیا اور پاکستان کی جیت میں اہم کردار ادا کیا۔

ممتاز حیدر
ممتاز حیدرhttp://www.baaghitv.com
ممتاز حیدر اعوان ،2007 سے مختلف میڈیا اداروں سے وابستہ رہے ہیں، پرنٹ میڈیا میں رپورٹنگ سے لے کر نیوز ڈیسک، ایڈیٹوریل،میگزین سیکشن میں کام کر چکے ہیں، آجکل باغی ٹی وی کے ساتھ بطور ایڈیٹر کام کر رہے ہیں Follow @MumtaazAwan