گلگت بلتستان کی حکومت اپنی آئینی مدت پوری کرنے کے بعد تحلیل ہو گئی، جس کے ساتھ ہی خطے میں نگران سیٹ اپ کا قیام عمل میں آگیا ہے۔

پانچ سالہ مدت مکمل ہونے کے بعد جسٹس ریٹائرڈ یار محمد خان کو نیا نگراں وزیر اعلیٰ تعینات کردیا گیا۔ یہ فیصلہ وزیراعلیٰ گلگت بلتستان اور قائدِ حزب اختلاف کی باہمی مشاورت سے کیا گیا، جس کی منظوری گلگت بلتستان کونسل کے چیئرمین نے دی۔سرکاری نوٹیفکیشن کے مطابق یار محمد خان کی تقرری آرٹیکل 48 اے (2) کے تحت کی گئی ہے۔ ان کا تعلق ضلع استور سے ہے اور وہ عدلیہ کے اعلیٰ عہدوں پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔ حکومت کی مدت 24 نومبر کی رات 12 بجے پوری ہوئی، جس کے بعد نگران حکومت نے فوری طور پر انتظامی امور سنبھال لیے۔

دوسری جانب قانون و استغاثہ ڈپارٹمنٹ نے وزرا، مشیران، کوآرڈینیٹرز اور وزرائے اعلیٰ کے خصوصی معاونین کو ڈی نوٹیفائی کرنے کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا ہے۔ یہ فیصلہ گلگت بلتستان گورننس ریفارمز 2019 کی شق 56(5) اور 2020 کے ترمیمی آرڈر کے تحت کیا گیا۔نوٹیفکیشن کے بعد تمام متعلقہ عہدے ختم ہوگئے ہیں، جبکہ نگران سیٹ اپ آئندہ عام انتخابات تک قائم رہے گا

اسکول چھوڑنے کی بلند شرح،بلوچستان میں ارلی وارننگ سسٹم متعارف

ملائیشیا، کم عمر بچوں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس بنانے پر پابندی

سیکیورٹی میں نیا اضافہ،سی ٹی ڈی کا کمانڈ اینڈ کنٹرول موبائل یونٹ فعال

Shares: