گلگت میں ٹرافی ہنٹنگ سیزن 2024-25 کے لیے بولی کا انعقاد
گلگت فارسٹ اینڈ وائلڈ لائف کی جانب سے 2024-25 کے ٹرافی ہنٹنگ سیزن کے آغاز کے لیے ایک شاندار تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں استور مارخور، ہمالین آئی بیکس اور بلیو شیپ کے شکار کی بولیاں لگائی گئیں۔ تقریب میں ملکی و غیر ملکی ہنٹرز اور آؤٹ فٹرز نے بھرپور شرکت کی، جس نے اس ایونٹ کی اہمیت کو بڑھایا۔
پچھلے سال کی طرح، اس سال بھی گلگت بلتستان کے لیے 4 استور مارخور، 100 ہمالین آئی بیکس اور 14 بلیو شیپ کا کوٹہ الاٹ کیا گیا ہے۔ یہ اقدام مقامی معیشت کی بہتری اور جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے ایک اہم قدم ہے۔
استور مارخور کی بولی میں سکندرآباد سی سی ایچ اے کے لیے سب سے زیادہ بولی ایک لاکھ 7 ہزار امریکی ڈالر (تقریباً 3 کروڑ پاکستانی روپے) رہی۔ تانگیر سی سی ایچ اے کے لیے مارخور کی بولی بھی متاثر کن رہی، جو ایک لاکھ 6 ہزار امریکی ڈالر تک پہنچی۔ہمالین آئی بیکس کی ایکسپورٹ ایبل ٹرافی کے لیے سب سے زیادہ بولی 6 ہزار700 امریکی ڈالر اور نان ایکسپورٹ ایبل ٹرافی کے لیے 18 لاکھ پاکستانی روپے کی بولی لگائی گئی۔ مقامی ہنٹرز کے لیے آئی بیکس کی بولی زیادہ سے زیادہ 7 لاکھ 60 ہزار روپے رہی۔
اسی طرح، بلیو شیپ کی ایکسپورٹ ایبل ٹرافی کے لیے سب سے زیادہ بولی 11 ہزار 200 امریکی ڈالر جبکہ نان ایکسپورٹ ایبل ٹرافی کے لیے 16 لاکھ 50 ہزار پاکستانی روپے کی بولی لگی۔ یاد رہے کہ پچھلے سال استور مارخور کے لیے ایک لاکھ 82 ہزار امریکی ڈالر کی ریکارڈ ساز بولی لگائی گئی تھی، جو کہ ٹرافی ہنٹنگ کے میدان میں ایک نیا سنگ میل ہے۔ریجنل فارسٹ آفیسر شاہ گل حیات نے بتایا کہ ٹرافی ہنٹنگ سے حاصل شدہ آمدنی کا 80 فیصد مقامی عوام کو دیا جاتا ہے۔ عوام اپنے نمائندے خود منتخب کرتے ہیں جو اس رقم کی شفاف تقسیم کو یقینی بناتے ہیں۔ یہ آمدنی تعلیم، صحت اور کمیونٹی منصوبوں کے لیے استعمال کی جاتی ہے، جس سے عوام کا معیار زندگی بہتر ہوتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ منصوبہ جنگلی حیات کے تحفظ میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے، کیونکہ مقامی کمیونٹیز ان کی حفاظت اور افزائش نسل میں حصہ لیتی ہیں۔ اس طرح، ٹرافی ہنٹنگ کمیونٹی اور ماحول دونوں کے لیے فائدہ مند ہے۔یہ ایونٹ نہ صرف ٹرافی ہنٹنگ کے شوقین افراد کے لیے ایک موقع فراہم کرتا ہے بلکہ مقامی معیشت کو بھی مضبوط بنانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ ٹرافی ہنٹنگ کے ذریعے حاصل شدہ آمدنی سے مقامی عوام کو فوائد ملتے ہیں، جو کہ ان کی زندگی کے مختلف پہلوؤں میں مثبت تبدیلیاں لاتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ، یہ جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے بھی ایک موثر حکمت عملی ہے، جو کہ گلگت بلتستان کی قدرتی خوبصورتی کو برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔