باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما ،سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے پی ایس او کے ایم ڈی کی غیر قانونی تقرری کیس میں نیب کورٹ میں پیشی کیلئے ضمانت حاصل کرلی۔

شاہد خاقان عباسی خود گاڑی چلا کر اسلام آبا د سے کراچی پہنچے، سندھ ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں موقف اختیار کیا کہ حکومتی آرڈننس کی موجودگی میں مجھ پر نیا ریفرنس بنانا غیر قانونی ہے، میں نیب کورٹ کراچی میں پیش ہونا چاہتا ہوں لہذا عبوری ضمانت منظور کی جائے، خدشہ ہے کہ نیب میں پیشی کے بعد گرفتاری ہوجائے،

سندھ ہائیکورٹ نے شاہد خاقان عباسی کی 9 جون تک عبوری ضمانت منظورکر لی، عدالت نے شاہد خاقان، ارشد مرزا کو 5، 5 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا،

عدالت پیشی کے موقع پر شاہد خاقان عباسی نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ نیب جھاڑو پھیرے یا کچھ اور کرے نیب اور ملک ایک ساتھ نہیں چل سکتے، چیئرمین نیب نے میاں نواز شریف پر بھارت رقم منتقلی کا الزام لگایا تھا، چیئرمین نیب نواز شریف کی طرف سے 5 ارب نہیں صرف 5 روپے بھارت منتقل کرنے کا ثبوت پیش کر دے تو سیاست چھوڑ دیں گے۔

حکومت اس مسئلے کو فوری حل کرے ورنہ…..شاہد خاقان عباسی نے کیا کہہ دیا

پروڈکشن آرڈر والے کہاں ہیں،ان کو ایوان میں لایا جائے. ینل آف چیئر

اگر ہتھیار استعمال کرتے تو یہ تھوڑے سے تھے، زرداری نے اسمبلی میں ایسا کیوں کہا؟

ہمیں پروڈکشن آرڈرز کی کوئی ضرورت نہیں، آصف زرداری

شاہد خاقان عباسی نے سپیکر قومی اسمبلی پر لگایا سنگین الزام، اسد عمر نے دیا جواب

شاہد خاقان عباسی کا مزید کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ جب نیب تفتیش کرے اور کیس چلے تو وہ پاکستان کی عوام کو دکھایا جائے،کل سپریم کورٹ نےمال کھولنےکا کہا مگریہ حکومت کی ناکامی ہے،

شاہد خاقان عباسی کا مزید کہنا تھا کہ کرکٹرز ناکام سیاستدان ہوتے ہیں اگر شاہد آفریدی وزیر اعظم بننا چاہتا ہیں تو انہیں پہلے الیکشن جیتنا ہوگا، ملک میں کوئی حکومت نہیں ہے، کورونا وائرس کے خلاف ملکی سطح پر ایک پالیسی ہونی چاہیئے تھی جو نہیں بن سکی، اب تمام سٹیک ہولڈرز کو طے کرنا ہوگا کہ ملک کیسے چلے گا۔

شاہد خاقان عباسی کی مشکلات کم نہ ہوئیں، اب نیب نے پھرکس کس کو کیا طلب؟

Shares: