سیالکوٹ، توہین مذہب کے الزام پر شہری کا قتل،وزیراعظم کا نوٹس،گرفتاریاں شروع

0
113

سیالکوٹ، توہین مذہب کے الزام پر شہری کا قتل،وزیراعظم کا نوٹس،گرفتاریاں شروع

سیالکوٹ، توہین مذہب کا الزام، فیکٹری کے غیر ملکی منیجر کو تشدد کے بعد جلا دیا گیا

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سری لنکن شہری کا حادثہ ،سی سی ٹی وی کی مدد سے گرفتاریوں کا عمل شروع کر دیا گیا،50 سے زائد لوگ گرفتار کر لئے گئے،ترجمان پنجاب حکومت حسان خاور کا کہنا ہے کہ سری لنکن شہری کا حادثہ بہت افسوسناک ہے،اب تک 50 لوگ گرفتار ہوچکے ہیں،سی سی ٹی وی کے ذریعے لوگوں کی شناخت کی جارہی ہے، وزیراعظم عمران خان اور وزیراعلیٰ پنجاب نے واقعے کی تحقیقات کا حکم دیا، اس واقعے کی مکمل تحقیقات کے بعد انصاف ہوگا،واقعے میں ملوث افراد کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی ہوگی،

قبل ازیں توہین مذہب ،قرآن کا مبینہ الزام لگا کر غیر ملکی شہری کو جلا گیا گیا ،واقعہ پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور سے 132 کلو میٹر دور سیالکوٹ کی تحصیل اگوکی میں پیش آیا جہان‌ایک فیکٹری میں جنرل منیجر کے طور پر کام کرنے والے ملازم کو قرآن مجید کی مبینہ بے حرمتی کے الزام میں عوامی ہجوم نے تشدد کر کے قتل کیا بعد ازاں اسکی لاش کو آگ لگا دی گئی

فیکٹری کے باہر سینکڑوں لوگ جمع ہوئے ،جنہوں نے زبردستی فیکٹری کا دروازہ کھولا، بعد ازاں توہین مذہب کے الزام میں ملزم پر بہیمانہ تشدد کیا ، جس کے ہاتھ میں جو آیا مارا، اس دروان ایک طرف لبیک کے نعرے لگائے جا رہے تھے دوسری جانب باغی ٹی وی کو موصول ہونے والی ویڈیو میں گالیوں کی آوازیں بھی آ رہی ہیں

تشدد سے سری لنکا سے تعلق رکھنے والا جنرل مینیجر پریانٹا کمارا کی موت ہو گئی ہے، شرکاء نے ڈنڈے اٹھا رکھے تھے جبکہ اینٹیں بھی ماری گئیں،پولیس کی نفری حالات کو قابو کرنے نہ پہنچی، مشتعل افراد نے فیکٹری کا گھیراؤ کیا اور تشدد کا نشانہ بنایا بعد ازاں لاش کو آگ لگا دی، واقعہ تھانہ صدر کی حدود میں پیش آیا،پولیس حکام نے باغی ٹی وی سے گفتگو میں وقوعہ کی تصدیق کی اور بتایا کہ وزیر آباد روڈ پر فیکٹری میں واقعہ پیش آیا، ڈی پی او اجلاس میں مصروف ہیں ، واقعہ کے حوالہ سے ابھی تک کسی نے اندارج مقدمہ کی کوئی درخواست نہیں دی.

سیالکوٹ فیکٹری مینجر پر تشدد اور ہلاکت کا معاملہ ‏وزیر اعلی پنجاب ‎عثمان بزدار نے سیالکوٹ کی فیکٹری میں پیش آنے والے افسوسناک واقعہ پر انسپکٹر جنرل پولیس سے رپورٹ طلب کر لی ہے، وزیراعلیٰ نے واقعہ کی اعلی سطح کی انکوائری کا حکم دے دیا ہے ،واقعہ کی ہر پہلو سے تحقیقات کرکے رپورٹ پیش کی جائے گی۔ دوسری جانب ‏ آئی جی پنجاب راؤ سردار علی خان نے واقعہ کا نوٹس لے لیا آر پی آر پی او گوجرانوالا کو فوری موقع پر پہنچنے کا حکم دے دیا آئی جی پنجاب کا کہنا تھا کہ ڈی پی او سیالکوٹ موقع پر موجود ہیں،واقعہ کی تمام پہلوؤں سے انکوائری کی جائے

صحافی کامران یوسف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ سیالکوٹ میں پیش آنے والا واقعہ حیران کن نہیں کیونکہ جب ریاست جتھوں کے آگے گھٹنے ٹیک دے گی تو اس کا نتیجہ صرف انارکی ہے!!!

سیالکوٹ واقعہ کے بعد تحریک لبیک کے سندھ میں رکن اسمبلی مفتی قاسم فخری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ کارکنان متوجہ ہو ں،راجکو فیکٹری سیالکوٹ میں ہونے والا واقعہ کو فی الحال تحریک لبیک کا کوئی بھی کارکن اپنے کسی بھی ایپ سے اپلوڈ نا کرے اور نا ہی اسکو تحریک لبیک کیساتھ تشبیہ دی جائےمرکز تحقیقات جاری ہے انتظار فرمائیں

https://twitter.com/QasimFakhri_MPA/status/1466711677634813954

تحریک لبیک پاکستان نے سیالکوٹ واقعہ کی مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ واقعہ کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کرائی جائیں، ناموس رسالت کا ذاتی مقاصد کے لئے استعمال گناہ کبیرہ ہے ،ناموس رسالت کی آڑ میں مذموم کاروائی کی اجازت نہیں دی جا سکتی

خاتون صحافی و کالم نگار جویریہ صدیق کہتی ہیں کہ سیالکوٹ کے ہجوم کو مسلمان کہنا یا انسان کہنا مذہب اور انسانیت کی توہین ہے۔ ان کو اختیار کس نے دیا ہے کہ یہ کسی انسان کی جان لیں اگر کسی نے جرم کیا ہے اسکو سزا عدالت دے گی۔ آج میرا سر شرم سے جھک گیا ہے ہمارا معاشرہ انتہا پسندی جہالت اور ظلم سے تباہ ہورہا ہے۔

پاکستان علماءکونسل کی جانب سے سیالکوٹ میں توہین مذہب کےالزام میں سری لنکن منیجرکے قتل کی بھرپور مذمت کی گئی ہے، وزیراعظم کے مشیر اور پاکستان علما کونسل کے سربراہ علامہ طاہر اشرفی کا کہنا ہے کہ ملزموں کوگرفتارکر کے کیفرکردارتک پہنچایا جائے گا،توہین ناموس رسالت وتوہین مذہب قانون موجود ہے حملہ کرنےوالوں نے اس قانون کی بھی توہین کی ہے، فعل غیراسلامی ہے ، یہ قرآن و سنت اور سیرت کے خلاف ہے، آقا کی ناموس و عزت پر سب کچھ قربان، پاکستان میں توہین کا قانون موجود، اگر کوئی توہین کرتا ہے تو اسے عدالت لایا جائے، مارنا اور پھر جلانا یہ بربربت ہے، تمام مکاتب فکر کے علماء نے اس واقعہ کی مذمت کی ہے،سری لنکن شہری کا قتل بربریت ہےواقعے پر شرمندہ ہیں ، میرے پاس کہنے کو الفاظ نہیں ہیں،سیالکوٹ میں سری لنکن شہری کا قتل بہت افسوسناک ہے، اس واقعے سے دنیا بھر میں پاکستان کی بدنامی ہوئی،

سدرہ ڈار نے لکھا کہ آج جو کچھ سیالکوٹ میں ہوا اس کی ویڈیوز نہ صرف وائرل ہیں بلکہ اسے پھیلایا جارہا ہے ایک شخص کو توہین مذہب پر ہجوم نے سزا دیدی ان معصوم بھائیوں کو بھی اسی شہر میں بے دردی سے مارا گیا تھا، ویڈیو بنائی گئی تھی اور قاتل آج بھی نامعلوم ہی ہیں۔کون ہیں ہم ؟ مسلمان ؟ ہرگز نہیں

عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت نے بھی واقعہ کی مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ سیالکوٹ میں جو اندوہناک واقعہ رونماہوا ہے ، عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت اس کی پرزور مذمت کرتی ہے۔ایسے گھناؤنےحرکات کا حرمت رسول ص یا عشق رسول صلی اللہ علیہ وسلم سےدور دور تک کوئی واسطہ نہیں! غیر جانبدار تحقیقات ہونی چاہیئےاور مجرموں کو عبرت ناک سزا دی جائے

Leave a reply