سی ٹی ڈی انٹیلی جنس ونگ کراچی نے نے دس روز قبل حراست میں لیے گئے دو پولیس اہلکاروں کی گرفتاری فیروز آباد تھانے کی حدود طارق روڈ جھیل پارک کے قریب سے ظاہر کردی جن سے ہوش ربا انکشافات سامنے آئے ہیں۔
پولیس حکام کے مطابق گرفتار ملزمان نے دوران تفتیش اہم انکشافات کیے ہیں، پولیس حکام کے مطابق دونوں اہلکار ملزمان سال 2023 میں محکمہ پولیس میں مبینہ طور پر بھاری رشوت دے کر بھرتی ہوئے، کچھ عرصے بعد سے ہی سرکاری اسلحہ و گولیاں چوری کرکے اور اسمگل شدہ غیر قانونی اسلحہ فروخت کرنے لگے۔ آئی جی سندھ کی سفارش پر بنائی گئی سی ٹی ڈی آرم باغ ٹریفکنگ مانیٹرنگ ڈیسک نے تقریبا دس روز قبل میٹھادر تھانے میں تعینات کانسٹیبل عبدالقادر میمن اور ڈسٹرکٹ کیماڑی کی شاہین فورس میں تعینات کانسٹیبل اویس عرف لمبا عرف باکسر کو دوران ڈیوٹی حراست میں لیا تھا، گرفتار ملزمان سے بھاری تعداد میں سرکاری و غیر قانونی اسلحہ و ایمونیشن برآمد ہوا تھا۔
گرفتار ملزم اویس نے مدینہ کالونی تھانے کے اسلحہ خانی(کوت)سے سرکاری اسلحہ و گولیاں چوری کرکے فروخت کرنے کے لیے عبدالقادر میمن کو دیا جس نے جرائم پیشہ عناصر کو فروخت کیں جبکہ ملزم عبدالقادر خود بھی سرکاری کلاشنکوف اور نائن ایم ایم کی گولیاں چوری کر کے فروخت کرچکا ہے۔پولیس ذرائع نے بتایا کہ ملزمان کو سی ٹی ڈی آرم باغ ٹریفکنگ مانیٹرنگ ڈیسک کی ٹیم نے حراست میں لیا، پولیس اہلکاروں کی نشاندہی پر متعدد ایسے افراد کو بھی حراست میں لیا گیا جنہیں سرکاری و غیر قانونی اسلحہ فروخت کیا گیا تھا تاہم تاحال ان زیر حراست افراد میں سے کسی ایک کی بھی گرفتاری تاحال ظاہر نہیں کی گئی۔
لاہور ائیر پورٹ پر میزائل سسٹم کی بیٹری پھٹنے کی خبر جھوٹی نکلی
پاکستانی مرد اداکاروں کے ساتھ جنسی ہراسانی کا انکشاف
پی ایس ایل ، لاہور نے ملتان کو شکست دے دی
خیبر پختونخوا میں فورسز کی مختلف کارروائیاں،15 خوارج ہلاک
وزیراعظم کا ایرانی صدر کو فون، دہشتگرد حملے کی مذمت