آئینِ پاکستان کے آرٹیکل 259 کے مطابق حکومت کسی بھی شخص کو ایوارڈ صرف "شجاعت، مسلح افواج میں شاندار خدمات، تعلیمی امتیاز یا کھیلوں” کے شعبوں میں نمایاں کارکردگی پر ہی دے سکتی ہے، جیسا کہ قانون میں وضاحت کی گئی ہے۔

ماہرین قانون کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کی جانب سے اپنے کابینہ ارکان، قومی اسمبلی و سینیٹ کے اراکین کو ایوارڈز دینا آئین کی کھلی خلاف ورزی اور اختیارات کا ناجائز استعمال ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ حالیہ برسوں میں پسندیدہ سرکاری افسران اور قریبی افراد کو اعزازات و خطابات دینا معمول بن چکا ہے، جس سے ان ایوارڈز کی وقعت اور وقار بری طرح مجروح ہوا ہے۔

قانونی ماہرین نے مطالبہ کیا ہے کہ آئین کی خلاف ورزی کرنے والے اقدامات کا سختی سے نوٹس لیا جائے تاکہ قومی اعزازات کی ساکھ بحال کی جا سکے۔

پیپلز پارٹی خیبرپختونخوا کے عوام کے ساتھ ہے، شرجیل میمن

ٹرمپ، پیوٹن سربراہی اجلاس کے لیے الاسکا روانہ، جنگ ختم کرنے پر زور

بھارتی یومِ آزادی تقریب ،امیت شاہ سے ترنگا گر گیا، سوشل میڈیا پر مذاق

کھلاڑیوں کی کارکردگی پر پی سی بی ناخوش، اہم تبدیلیاں متوقع

Shares: