ابوظبی میں امریکی فوج کے سیکریٹری ڈین ڈرسکول نے روسی حکام سے ملاقات کی ہے، جو یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے صدر ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ کی تازہ سفارتی کوششوں کا حصہ ہے۔

رائٹرز کے مطابق امریکا اور یوکرین امن منصوبے پر اختلافات کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، تاہم بنیادی تنازعات بدستور موجود ہیں اور کیف کو خدشہ ہے کہ اسے روسی شرائط تسلیم کرنے پر مجبور نہ کیا جائے۔امریکی حکام کا کہنا ہے کہ مذاکرات مثبت سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں اور ڈرسکول وائٹ ہاؤس کی مکمل مشاورت سے کام کر رہے ہیں، تاہم بات چیت کی نوعیت اور روسی وفد کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔ ڈرسکول کے یوکرینی عہدیداروں سے بھی ملاقات کا امکان ہے۔

دوسری جانب کیف روسی فضائی حملوں کی زد میں ہے، جن میں کم از کم 6 افراد ہلاک ہوئے اور بجلی کا نظام متاثر ہوا۔ یوکرین میں ٹرمپ انتظامیہ کے 28 نکاتی امن منصوبے نے تشویش بڑھا دی ہے، جس میں یوکرین سے علاقائی رعایتیں، فوجی پابندیاں اور نیٹو سے دستبرداری کی تجویز شامل ہے،شرائط جنہیں کیف عملی طور پر ہتھیار ڈالنے کے مترادف قرار دے چکا ہے۔

بھارتی بیان کی مذمت، ایم کیو ایم کی قرارداد سندھ اسمبلی میں جمع

پی ٹی آئی نے پاکستان کے خلاف غیر ملکی لابنگ کرکےریڈ لائن عبور کرلی

پاکستانیوں کابرطانیہ ویزا سسٹم کی خامیوں کا فائدہ اٹھانے کا انکشاف

فرانسیسی صدر میکرون نے خبردار کیا کہ امن کی کوششیں ہتھیار ڈالنے جیسی نہیں ہونی چاہئیں، فیصلہ صرف یوکرینی عوام کا حق ہے

Shares: