بھارت میں گوا کے وزیر اعلیٰ پرمود ساونت نے سیاحوں کے لیے کچھ اہم فیصلے کیے جن میں ریاستی حدود میں داخل ہونے والی گاڑیوں کی چیکنگ اور سیاحوں کی جانب سے کھلے آسمان کے نیچے کھانا پکانے پر سخت پابندیاں شامل ہیں۔

وزیر اعلیٰ پرمود ساونت نے بتایا کہ اگر کوئی سیاح اپنے ساتھ گاڑی میں اسٹوو گیس سلنڈر یا اس جیسی خطرناک چیزیں لے کر آتا ہے تو اسے جرمانہ ادا کرنا ہوگا اور اس کے سامان کو ضبط بھی کر لیا جائے گا۔وزیر اعلیٰ پرمود ساونت نے گوا میں نئے مجرمانہ قوانین (بی این ایس، بی این ایس ایس، اور بی ایس اے) کے نفاذ کے حوالے سے اعلیٰ افسران کے ساتھ ایک میٹنگ کی اور اس کے بعد پورووریم سکریٹریٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اہم فیصلے کیے۔ ان قوانین کے تحت بھیک مانگنے، ساحل سمندر پر مالش کرنے اور دلالی جیسے غیر قانونی کاموں پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

وزیر اعلیٰ نے وضاحت کی کہ گوا میں اب کھلی جگہوں پر سیاحوں کی مالش کرنے والے مالشیوں، سیاحوں کو تنگ کرنے والے بھکاریوں اور دلالوں کو پولیس حراست میں لیا جائے گا اور ان پر جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ، نئی پالیسی کے تحت گوا کے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کے لیے صرف باڈی کیمرے والے پولیس انسپکٹرز کو اختیار حاصل ہوگا۔ دن کے وقت ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر چالان کاٹنے کا اختیار صرف انسپکٹرز کو دیا جائے گا، جب کہ رات کے وقت وردی پر کیمرہ لگانے والے پولیس انسپکٹر یا سب انسپکٹر چالان کاٹیں گے۔

نیا اصول جمعہ، 4 اپریل سے نافذ کر دیا گیا ہے، جس کے تحت ریاستی سرحد پر داخل ہونے والی تمام گاڑیوں کی جانچ کی جائے گی۔ اگر کسی گاڑی میں سڑک کے کنارے کھانا پکایا جا رہا ہو تو اس کی گیس اسٹوو اور سلنڈر ضبط کر لیے جائیں گے اور گاڑیوں پر جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ کا کہنا ہے کہ یہ تمام اقدامات گوا میں مقامی باشندوں اور سیاحوں کی پریشانیوں کو کم کرنے کے لیے کیے جا رہے ہیں تاکہ سیاحوں کی تعداد میں اضافہ اور گوا کی سیاحت کو محفوظ اور خوشگوار بنایا جا سکے۔

Shares: