تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے بالآخر تصدیق کر دی ہے کہ انہوں نے آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے ملاقات کی ہے۔

نجی ٹی وی کے مطابق اڈیالہ جیل کے کمر ہ عدالت میں صحافیوں سے گفتگو کے دوران بیرسٹر گوہر نے اس بات کی وضاحت کی کہ ان کی اور علی امین گنڈا پور کی آرمی چیف سے ملاقات علیحدگی میں ہوئی تھی، اور اس ملاقات کے دوران انہوں نے پی ٹی آئی کے تمام اہم معاملات اور مطالبات آرمی چیف کے سامنے رکھے۔بیرسٹر گوہر نے کہا کہ اس ملاقات میں ملکی استحکام سے متعلق تمام اہم امور پر تفصیلی بات چیت کی گئی، اور انہیں دوسری طرف سے بھی مثبت جواب موصول ہوا۔ انہوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ سے براہ راست مذاکرات ایک خوش آئند قدم ہے اور اس سے صورتحال میں بہتری کی اُمید ہے۔

یاد رہے کہ چیئرمین تحریک انصاف نے گزشتہ روز آرمی چیف سے ملاقات کی تردید کی تھی، تاہم اب بیرسٹر گوہر نے اس ملاقات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ان کے مسائل کو آرمی چیف کے سامنے پیش کرنے کا مقصد ملکی مسائل کو حل کرنے کی کوشش تھا۔

سیف علی خان زخمی،سارہ،ابراہیم پہنچے ہسپتال ،حملہ بالی وڈ کے لیے ایک سنگین انتباہ قرار

نومئی مقدمے،عمران خان کی درخواست ضمانت پر نوٹس جاری

ہم چاہتے تھےمذاکرات ہوں، جس میں پاکستان کے استحکام پر بات ہو،عمران خان
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان نے پارٹی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر کی آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے ملاقات کی تصدیق کی ہے۔ اڈیالہ جیل کے کمرۂ عدالت میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے اس ملاقات کے حوالے سے تفصیلات فراہم کیں۔ ابتدائی طور پر جب صحافیوں نے بیرسٹر گوہر اور آرمی چیف کی ملاقات کے بارے میں سوال کیا، تو انہوں نے اس کی تردید کی اور کہا کہ انہیں اس ملاقات کی تفصیلات کا علم نہیں تھا۔ تاہم بعد میں عمران خان نے اس ملاقات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی بات چیت شروع ہوئی ہے تو یہ ایک خوش آئند بات ہے اور پاکستان کے لیے اچھا ہے۔عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے تھے کہ مذاکرات ہوں، جس میں پاکستان کے استحکام پر بات ہو۔ انہوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کو پی ٹی آئی سے بات کرنی چاہیے، اور ان کا ہمیشہ یہی موقف رہا ہے کہ مذاکرات کا دروازہ کبھی بند نہیں ہونا چاہیے تھا، تاہم دوسری طرف سے ہمیشہ دروازے بند رہے ہیں۔ اب اگر بات چیت کا آغاز ہو رہا ہے تو یہ پاکستان کے استحکام کے لیے بہتر ثابت ہو گا۔

Shares: