گوجرہ (باغی ٹی وی،نامہ نگار عبد الرحمن جٹ)گوجرہ میں منشیات فروشی کے سنگین معاملے پر پولیس کی مبینہ سرپرستی کا انکشاف سامنے آ گیا ہے، جس کے بعد سوشل میڈیا پر شدید ردعمل اور عوامی غصے کی لہر دوڑ گئی۔ معاملہ اس وقت مزید سنگین ہو گیا جب پولیس اور منشیات فروشوں کے گٹھ جوڑ کی ایک مبینہ آڈیو کلپ وائرل ہو گئی۔

انجمن تاجران گوجرہ کے سیکرٹری جنرل شیخ امجد ضیاء نے اس حوالے سے سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اپنے بیان میں کہا ہے کہ انجمن تاجران متعدد بار پولیس حکام سے اپیل کر چکی ہے کہ گوجرہ کو منشیات فروشی سے پاک کیا جائے، مگر بدقسمتی سے پولیس کی خاموشی اس بات کی غمازی کرتی ہے کہ منشیات فروشی کے اس مکروہ دھندے میں متعلقہ اہلکاروں کی ملی بھگت بھی شامل ہے۔

شیخ امجد ضیاء نے آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ گوجرہ میں مبینہ طور پر پولیس کی سرپرستی میں جاری منشیات فروشی کی غیر جانبدار تحقیقات کروائیں، اور اس جرم میں ملوث تمام کرداروں کو قانون کے کٹہرے میں لا کر نشانِ عبرت بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ منشیات نے گوجرہ کی نوجوان نسل کو تباہی کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے، اور کئی ماؤں کے لختِ جگر نشے کے باعث اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔


انہوں نے حکومت اور اعلیٰ پولیس حکام سے اپیل کی ہے کہ گوجرہ کو منشیات سے پاک شہر بنانے کے لیے فوری اور مؤثر اقدامات کیے جائیں تاکہ شہری سکھ کا سانس لے سکیں اور نوجوان نسل محفوظ ہو۔

Shares: