سونے کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافہ ملکی اور عالمی سطح پر دیکھا جا رہا ہے، جس کی بڑی وجہ لوگوں کا مالی تحفظ کیلئے سونے کی خریداری میں بڑھتا ہوا رجحان ہے۔ پاکستان سمیت دنیا بھر میں سرمایہ کار اور عوام مہنگائی، سیاسی عدم استحکام، اور اقتصادی غیر یقینی صورتحال سے بچاؤ کیلئے سونے میں سرمایہ کاری کو محفوظ سمجھ رہے ہیں، جس کے نتیجے میں سونے کی قیمتیں مسلسل بڑھ رہی ہیں۔آل پاکستان جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، ملک میں سونے کی فی تولہ قیمت میں 3 ہزار 500 روپے کا اضافہ ہوا ہے، جس کے بعد سونے کی نئی قیمت 2 لاکھ 72 ہزار روپے فی تولہ تک پہنچ گئی ہے۔ اس کے علاوہ، 10 گرام سونے کی قیمت میں 3 ہزار ایک روپے کا اضافہ ہوا ہے اور یہ 2 لاکھ 33 ہزار 196 روپے کی سطح پر پہنچ چکی ہے۔سونے کی قیمتوں میں اس اضافہ کی ایک اہم وجہ پاکستانی روپے کی گرتی ہوئی قدر بھی ہے۔ ملکی اقتصادی صورتحال میں عدم استحکام کے باعث لوگ دیگر ذرائع کی بجائے سونے کو محفوظ سرمایہ کاری سمجھتے ہوئے خریداری کر رہے ہیں۔

عالمی سطح پر بھی سونے کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ آل پاکستان جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق، بین الاقوامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت 35 ڈالر فی اونس کے اضافے کے بعد 2 ہزار 612 ڈالر فی اونس تک پہنچ گئی ہے۔ عالمی مارکیٹ میں بھی سونے کی قیمتیں تاریخی بلندی پر ہیں، اور اس کی بڑی وجہ عالمی اقتصادی مشکلات، عالمی افراطِ زر، اور مختلف ممالک کے مالیاتی بحران ہیں۔ ماہرین کے مطابق، عالمی اور ملکی سطح پر معاشی بے یقینی کی صورتحال جاری رہنے کی صورت میں سونے کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔ خاص طور پر پاکستان میں روپے کی گرتی ہوئی قیمت اور دیگر مالیاتی چیلنجز سرمایہ کاروں کو سونے کی طرف راغب کر رہے ہیں، جس کی وجہ سے آئندہ دنوں میں بھی قیمتیں بلند رہنے کا امکان ہے۔سونے کی قیمتوں میں اضافے کے ساتھ ہی پاکستان میں زیورات کی خریداری بھی مہنگی ہو گئی ہے، جو کہ عام عوام اور شادی بیاہ کے مواقع پر خاص طور پر مالی دباؤ کا باعث بن سکتی ہے۔

Shares: