ہمارے آفس پر بیٹھے ساتھیوں پر گولیاں چلائی جارہی ہیں،مصطفیٰ کمال

Mustafa Kamal

ناظم آباد واقعہ کی غیر جانبدارانہ اور شفاف تحقیقات کی جائیں گی،گورنر سندھ
گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری کا ایم کیو ایم کے کنوینئر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی اور انیس قائم خانی سے رابطہ ہوا ہے

خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم عدم تشدد پر کاربند سیاسی جماعت ہے،ہمارے دفتر پر حملہ کیا، کارکن کو شہید کیا گیا،انیس قائمخانی کا کہنا تھا کہ ہمارے ساتھ تفریق روا رکھی جارہی ہے ،گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری کا کہنا تھا کہ کسی کو بھی قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جاسکتی،ناظم آباد کے واقعہ کی غیر جانبدارانہ اور شفاف تحقیقات کی جائیں گی،

قبل ازیں ایم کیو ایم کے رہنما مصطفیٰ کمال نے اراکین رابطہ کمیٹی کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ بانوے کے آپریشن میں بھی یہاں سے ایم کیو ایم کو ختم نہیں کیا جاسکا،ہمارے یونٹ انچارج فراز کو دہشت گردوں نے فائرنگ کرکے قتل کردیا،

مصطفیٰٰ کمال کا کہنا تھا کہ یہ تیسرا واقعہ ہے ہمارے دفاتر حملوں اور کارکنوں کو شہید کرنے کا،مچھر کالونی میں ہمارے تین کارکنوں کو دہشت گردوں نے شہید کردیا، دہشت گرد پکڑے گئے،پہلے ملٹی چوک پر ہمارے جھنڈے اتار کر اپنے جھنڈے لگائے،کارکنوں نے روکا تو ہتھیاروں کے ساتھ مسلح جتھوں نے فائرنگ کی،ابھی تک ہماری طرف سے ایک پتھر بھی نہیں مارا گیا،ہر کارکن کی شہادت پر مرنے والے کا ہی قصور بتایا جاتا ہے ،ہمارے آفس پر بیٹھے ساتھیوں پر گولیاں چلائی جارہی ہیں ،شہر کے ذمے دار ہر واقعے پر ایم کیو ایم کو ذمے دار ٹھہرایا جارہا ہے ،گاڑیاں جلانے کا الزام لگایا جارہا ہے،

مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی سندھ پر قبضہ کرچکی ہے،یہ لوگ اندر سے پاکستان کو ختم کررہے ہیں،ایم کیو ایم سندھ میں’’لاسٹ لائن آف ڈیفنس‘‘ہے،ان لوگوں نے پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا،22ہزارارب روپے مودی کو دو تو وہ بھی پاکستان کھپے کا نعرہ لگائے گا،11دسمبر کو این اے243میں ہمارے 3ساتھیوں کو قتل کیا گیا،سہراب گوٹھ میں ہمارے نہتے ساتھیوں کو شہید کیا گیا،ہم نے کراچی میں’’را‘‘سے لڑائی کی اور اسے ختم کیا

ناظم آباد واقعہ، پیپلز پارٹی کے لوگ ملوث ہوئے تو سزا کیلئے تیار ہیں،سعید غنی

این اے 127، بلاول کی حمایت کرنیوالوں کی گرفتاریاں، الیکشن کمیشن کو خط

ہمارے آفس پر بیٹھے ساتھیوں پر گولیاں چلائی جارہی ہیں،مصطفیٰ کمال

الیکشن خونی بننے لگے،کراچی میں گولیاں چل گئیں، ایک کی موت

واضح رہے کہ انتخابات 2024 خونی بنتے جا رہے، شہر قائد کراچی میں دو سیاسی جماعتوں کے کارکنان کے مابین جھگڑے کے دوران گولیاں چل گئیں، ایک شخص کی موت ہو گئی جبکہ ایک زخمی ہو گیا،واقعہ ناظم آباد میں پیش آیا،ناظم آباد نمبردو میں الیکشن مہم کے دوران دو سیاسی جماعتوں کے کارکنان کے مابین جھگڑا ہوا، پہلے ایک دوسرے پر کرسیاں چلائی گئیں پھر گولیاں چل گئیں، فائرنگ سے سیاسی جماعت کا کارکن 48 سالہ فراز ہلاک جبکہ ایک کارکن زخمی ہو گیا

کراچی میں دو سیاسی پارٹیوں کے درمیان جھنڈا لگانے پر تصادم و فائرنگ اور ضلع صوابی میں پوسٹل بیلٹ چھینے جانے کے واقعات کا سخت نوٹس لیتے ہوئے کمیشن نے متعلقہ چیف سیکرٹری اور آئی جی صاحبان سے رپورٹس طلب کی ہیں تاکہ ان واقعات میں ملوث افراد کے خلاف الیکشن قوانین کے تحت بھی کاروائی کی جا سکے.

Comments are closed.