ننکانہ صاحب،باغی ٹی وی( نامہ نگار احسان اللہ ایاز) گوردوارہ جنم استھان میں وساکھی کی روح پرور تقریب، دنیا بھر سے آئے یاتریوں کا پاکستان سے محبت کا اظہار
ننکانہ صاحب سکھ دھرم کے روحانی مرکز ننکانہ صاحب میں وساکھی میلے کی مرکزی تقریب گوردوارہ جنم استھان میں عقیدت و احترام کے ساتھ جاری ہے۔ دنیا بھر سے آئے ہوئے ہزاروں سکھ یاتریوں نے بابا گورونانک کی دھرتی پر حاضری دی، ماتھا ٹیکا اور مذہبی رسومات میں بھرپور انداز میں حصہ لیا۔ فضاء میں گونجتے شبھ گیت، امن کا پیغام اور بھائی چارے کی خوشبو نے اس موقع کو یادگار بنا دیا۔

تقریب میں شرکت کے لیے وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف، وزیر مملکت برائے اقلیتی امور کھیل داس کوہستانی، صوبائی وزیر اقلیتی امور سردار رمیش سنگھ اروڑہ، ڈپٹی کمشنر محمد تسلیم اختر راؤ، اراکین اسمبلی اور دنیا بھر سے آئے سکھ رہنما گوردوارہ جنم استھان پہنچے اور یاتریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا۔
وزیر مملکت کھیل داس کوہستانی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گوردوارہ جنم استھان آکر دلی مسرت ہوئی، بابا گورونانک نے اس سرزمین پر جنم لیا، ان کا پیغام محبت، انسانیت اور رواداری پر مبنی ہے، جس پر عمل پیرا ہونے کی آج اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے ہندو برادری کی جانب سے سکھ برادری کو وساکھی کی مبارکباد بھی دی۔

وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے کہا کہ پاکستان میں تمام اقلیتیں مکمل آزادی کے ساتھ اپنی مذہبی رسومات ادا کر رہی ہیں، سکھ یاتری پاکستان سے محبت اور احترام کی خوبصورت یادیں لے کر واپس جاتے ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ ہمسایہ ملک میں پاکستان کے بارے میں جھوٹا پروپیگنڈہ کیا جاتا ہے، جبکہ حقیقت یہ ہے کہ پاکستان تمام مذاہب کے ماننے والوں کا مشترکہ گھر ہے۔

صوبائی وزیر سردار رمیش سنگھ اروڑہ نے بھارت میں اقلیتوں کے حالات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہاں اقلیتیں دباؤ میں ہیں جبکہ پاکستان میں تمام مذاہب کے ماننے والے ایک دوسرے کی خوشیوں میں شریک ہوتے ہیں۔ اُنہوں نے ضلعی انتظامیہ کو وساکھی میلے کے شاندار انتظامات پر مبارکباد دی۔

ضلعی انتظامیہ نے سکھ یاتریوں کے لیے رہائش، طبی سہولیات، سیکیورٹی اور خوراک کے مثالی انتظامات کیے، جس پر یاتریوں نے انتظامیہ کی مہمان نوازی کو سراہا اور اسے پاکستان کی بین المذاہب ہم آہنگی کا روشن چہرہ قرار دیا۔

یہ تقریب نہ صرف ایک مذہبی موقع ہے بلکہ پاکستان کی جانب سے دنیا کو دی جانے والی وہ دعوت ہے جو امن، احترام اور بھائی چارے پر مبنی ہے — ایک پیغام کہ یہ ملک محبت کرنے والوں کا وطن ہے، جہاں سب کو برابر کا درجہ حاصل ہے۔








