ٹوکیو: جاپان میں ایک نایاب ”گوشت کھانے والے بیکٹیریا“ کی وجہ سے پیدا ہونے والی بیماری تیزی سے پھیل رہی ہے جو 48 گھنٹوں کے اندر اندر انسان کو ختم کر سکتی ہے-

باغی ٹی وی : نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف انفیکٹو ڈیزیز (این آئی این ڈی) کے مطابق، جاپان میں اسٹریپٹوکوکل ٹاکسک شاک سنڈروم (STSS) کے کیسز 977 تک پہنچ گئے ہیں، جو کہ پچھلے سال کے ریکارڈ 941 کیسز سے زیادہ ہے گروپ اے اسٹریپٹوکوکس (جی اے ایس) عام طور پر بچوں میں سوجن اور گلے کی سوزش کاسبب بنتا ہےجسے ”اسٹریپ تھروٹ“ کہا جاتا ہےلیکن بیکٹیریا کی کچھ اقسام تیزی سے دیگر علاما ت کا باعث بھی بنتی ہیں، جن میں اعضاء میں درد اور سوجن، بخار، کم بلڈ پریشر، نیکروسس، سانس لینے میں دشواری، اعضاء کی ناکامی شامل ہیں جو موت کا باعث بن سکتے ہیں۔

این آئی این ڈی کے مطابق 50 سال سے زیادہ عمر کے لوگ اس بیماری کا زیادہ شکار ہوتے ہیں ٹوکیو ویمن میڈیکل یونیورسٹی میں متعدی امراض کے پروفیسر کین کیکوچی کا کہنا ہے کہ اس بیماری کے سبب ہونے والی زیادہ تر اموات 48 گھنٹوں کے اندر ہوتی ہیں، مریض کو اگر صبح کے وقت پاؤں میں سوجن نظر آتی ہے، تو یہ دوپہر تک گھٹنے تک پھیل سکتی ہے اور وہ 48 گھنٹوں کے اندر مر سکتا ہے۔

ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں ناقص پرفارمنس:محمد عامر اور عماد وسیم کا ایک بار پھر …

دوسرے ممالک نے بھی اس حالیہ وبا کا تجربہ کیا ہے 2022 کے آخر میں کم از کم پانچ یورپی ممالک نے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کو گروپ اے اسٹریپٹوکوکس (iGAS) بیماری کے کیسز میں اضافے کی اطلاع دی، جس میں ایس ٹی ایس ایس بھی شامل ہےڈبلیو ایچ او کا کہنا تھا کہ اس بیماری کے کیسز میں اضافہ کوویڈ کی پابندیوں کے خاتمے کے بعد ہوا، پروفیسر کیکوچی نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ ہاتھ کی صفائی برقرار رکھیں اور کسی بھی کھلے زخم کا فوری علاج کریں۔

اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مشن کے اکاؤنٹس پر ہیکرز کا حملہ

Shares: