جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا میں گورننس نام کی کوئی چیز باقی نہیں رہی۔
جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ صوبے میں بدامنی اور کرپشن عروج پر ہیں جبکہ عوام بنیادی سہولیات کے لیے ترس رہے ہیں۔ ان کے مطابق صوبائی حکومت مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے، انتظامی مشینری مفلوج ہے اور عوامی مسائل پر کوئی توجہ نہیں دی جا رہی۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ امن و امان کی صورتحال روز بروز خراب ہو رہی ہے، دہشتگردی اور جرائم بڑھ رہے ہیں جبکہ کرپشن سرکاری اداروں کو کھوکھلا کر رہی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ شدید بارشوں اور سیلاب کے باعث مردان اور دیر میں ان کے جلسے منسوخ کر دیے گئے ہیں، ایسے حالات میں سیاسی سرگرمیوں کو مؤخر کرنا ہی بہتر فیصلہ ہے۔سربراہ جے یو آئی (ف) نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ خیبرپختونخوا میں گورننس کی بحالی، بدامنی کے خاتمے اور عوامی مسائل کے حل کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں، ورنہ صورتحال مزید بگڑ سکتی ہے۔
بلاول بھٹو کا وزیراعظم سے رابطہ، کسانوں کے لیے ریلیف کا مطالبہ
12 ربیع الاول پر قیدیوں کی سزاؤں میں 100 دن کمی کی سفارش
سہ ملکی ٹی20 سیریز: افغانستان نے یو اے ای کو 171 رنز کا ہدف دے دیا
بھارت کی طرف سے مزید پانی،دریائے ستلج میں شدید سیلاب، 49 اموات