مزید دیکھیں

مقبول

کراچی،ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر کارروائیاں، 172 ڈرائیور گرفتار

سندھ حکومت کی ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کے...

سیالکوٹ: ایتھوپیا کے سفیر کا چیمبر آف کامرس کا دورہ

سیالکوٹ،باغی ٹی وی( بیورو چیف شاہد ریاض): پاکستان میں...

وزیراعلیٰ پنجاب سے یورپی یونین کے پارلیمانی وفد برائے جنوبی ایشیا کی ملاقات

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف سے یورپی یونین کے...

‎یہ خاموشی کب تک؟تحریر:‎ڈاکٹر طاہرہ کاظمی

‎موسم گرما کی ایک ایسی دوپہر جب چیل...

گورنر پنجاب نے وزیراعلی پنجاب کو اعتماد کا ووٹ لینے کی ہدایت کر دی

لاہور: گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمان نے وزیراعلی پنجاب کو اعتماد کا ووٹ لینے کی ہدایت کر دی-

باغی ٹی وی : پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا پر کافی دنوں سے یہ بات گردش کر رہی ہے کہ وزیراعلی چودھری پرویز الہی اپنے پارٹی صدر چودھری شجاعت حسین اور اپنی پارٹی کے اراکین کا اعتماد کھو چکے ہیں

گذشتہ کچھ ہفتوں سے دونوں حکومتی اتحادی جماعتوں کے مابین سیاسی سٹریٹیجی، اسمبلی کی تحلیل، ترقیاتی سکیموں اور سرکاری افسروں کی ٹرانسفر کے حوالے سے سنجیدہ نوعیت کے اختلافات ہو چکے ہیں

وزیراعلی نے ایک رکن پنجاب اسمبلی خیال احمد کو کابینہ میں شامل کیا لیکن پی ٹی آئی چیئرمین نے اس سے لاعلمی کا اظہار کیا جس سے دونوں جماعتوں میں اختلافات صاف ظاہر ہیں

کابینہ کے ایک رکن سردار حسنین بہادر دریشک کی کابینہ اجلاس کے دوران تلخ کلامی ہوئی جس پر وہ مستعفی ہو گئے، یہ بھی اختلافات کا شاخسانہ ہے

وزیراعلی چودھری پرویز الہی نے 4 دسمبر کو ٹی وی انٹرویو میں کہا کہ وہ آئندہ مارچ تک اسمبلی تحلیل نہیں کریں گے وزیراعلی کا یہ بیان پی ٹی آئی کی پارٹی پالیسی کے خلاف تھا جس پر 2 اراکین مستعفی بھی ہو گئے-

17 دسمبر کو وزیراعلی نے عمران خان کی جانب سے سابق آرمی چیف کیخلاف کمنٹس دینے پر انٹرویو میں عمران خان کو خوب تنقید کا نشانہ بنایا پنجاب اسمبلی کے ایوان میں حکومتی اتحاد اور اپوزیشن اتحاد میں بہت کم عددی فرق ہے-

گورنر پنجاب کی جانب سے جاری مراسلے میں کہا گیا کہ میں بطور گورنر اس بات پر متفق ہوں کہ وزیراعلی چودھری پرویز الہی ایوان کی اکثریت کا اعتماد کھو چکے ہیں اس لئے آئین کے آرٹیکل 130 (7) کے تحت میں بدھ 21 دسمبر کو سہ پہر 4 بجے پنجاب اسمبلی کا اجلاس طلب کرتا ہوں جس میں وزیراعلی اعتماد کا ووٹ لیں-

دوسری جانب پنجاب اسمبلی کے باہر میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کے معاون خصوصی عطا تارڑ کا بھی کہنا ہےکہ عدم اعتماد کے بعدگورنر پنجاب نے وزیراعلیٰ پنجاب کو اعتمادکا ووٹ لینےکا بھی کہہ دیا ہے۔

عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ گورنر پنجاب کی جانب سے وزیراعلیٰ کو اعتمادکا ووٹ لینےکا کہا گیا ہے، ہم انتخابات کے لیے بھی تیار ہیں لیکن ہم چاہتے ہیں اسمبلیاں مدت پوری کریں، آئین میں درج ہےکہ تحریک عدم اعتماد جمع ہوجائے تو اسمبلی تحلیل نہیں ہوسکتی، وزیراعلیٰ پنجاب کو بدھ شام 4 بجے اعتمادکا ووٹ لینا ہوگا۔

واضح رہے کہ پنجاب اسمبلی کی اپوزیشن جماعتوں مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلزپارٹی نے وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی، اسپیکرپنجاب اسمبلی سبطین خان اور ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی واثق قیوم کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرادی ہے۔

خیال رہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے 23 دسمبر کو پنجاب اور خیبرپختونخوا اسمبلیاں توڑنے کا اعلان کر رکھا ہے۔