حکومت کا پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ نہ کرنے کا فیصلہ

اسلام آباد: حکومت نے اوگرا کی سمری مسترد کرتے ہوئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کرنے سے منع کرتے ہوئے ردوبدل نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کوئی ردوبدل نہیں ہوگا، حکومت بوجھ خود برداشت کرے گی، عوام پر بوجھ نہیں ڈالا جائے گا اور اگلے 15 روز کے لئے قیمتیں برقرار رہیں گی۔

وزیراعظم شہباز شریف نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی اوگرا کی سمری کو مسترد کردیا ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز نئی حکومت آتے ہی عوام پر پٹرول بم گرانے کی تیاری کرلی گئی، 16 اپریل سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے لیے اوگرا کی جانب سے دو مختلف ورکنگ ارسال کر دی گئی ہیں، پٹرول، ڈیزل اور مٹی کے تیل کی قیمت میں کم سے کم 21 جبکہ زیادہ سے زیادہ 119 روپے فی لٹر اضافے کی تجویز دی گئی تھی۔

پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی ورکنگ پٹرولیم ڈویژن کو ارسال کرد گئی تھی۔

اوگرا نے پٹرولیم لیوی اور جی ایس ٹی کی کم سے کم اور زیادہ زیادہ شرح کی بنیاد پر ورکنگ تیار کی، ٹیکسز کی موجودہ شرح کے مطابق ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 51 روپے 32 پیسے اضافے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ پٹرولیم لیوی، جی ایس ٹی کی موجودہ شرح کے مطابق پٹرول کی قیمت میں 21 روپے 30 پیسے فی لیٹر اضافے کی سفارش کی گئی تھی۔

مٹی کے تیل کی قیمت میں 36 روپے 5 پیسے فی لیٹر، لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں 38 روپے 89 پیسے فی لیٹر اضافے کی تجویز دی گئی تھی۔

پٹرول اور ڈیزل پر لیوی کی شرح 30 روپے اور جی ایس ٹی 17 فیصد کر کے بھی دوسری ورکنگ تیار کی گئی ہے، دوسری ورکنگ کے تحت ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 119 روپے فی لٹر، پٹرول کی قیمت میں 83 روپے 50 روپے فی لٹر، مٹی کے تیل کی قیمت میں 77 روپے 56 پیسے اور لائٹ ڈیزل 77 روپے 31 پیسے فی لٹر مہنگا کرنے کی تجویز ارسال کی گئی تھی۔

Comments are closed.