اسلام آباد: حکومت پاکستان نے ملکی منڈی میں چینی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں اور قلت کے پیش نظر ایک اور ٹینڈر جاری کیا ہے تاکہ چینی کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔ ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان (ٹی سی پی) کے مطابق ایک لاکھ میٹرک ٹن چینی کا ٹینڈر 11 اگست کو کھولا جائے گا۔
چینی کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافہ اور عوامی سطح پر دستیابی میں کمی کے باعث حکومت نے چند روز قبل ہی دو لاکھ میٹرک ٹن چینی درآمد کرنے کا آرڈر جاری کیا تھا تاکہ مقامی منڈیوں میں چینی کی قلت کو کم کیا جا سکے۔تاہم دوسری جانب ملک کے مختلف شہروں میں سرکاری نرخوں پر چینی کی فراہمی اب تک ممکن نہیں ہو سکی اور خاص طور پر لاہور میں چینی کی دکانوں سے مکمل طور پر گمشدگی کی شکایات سامنے آ رہی ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ دکانداروں نے گڑ اور شکر کی قیمتوں میں بھی اضافے کا اعلان کر دیا ہے، جس سے صارفین کی مشکلات میں اضافہ ہو گیا ہے۔
کوئٹہ میں حالیہ دنوں میں چینی کی قیمتوں میں کمی کا رجحان دیکھا گیا ہے جہاں گزشتہ روز تک چینی 185 روپے فی کلو میں فروخت ہو رہی تھی جو اب 7 روپے فی کلو کی کمی کے بعد 178 روپے فی کلو پر آ گئی ہے۔ ضلعی انتظامیہ نے چینی کی سرکاری قیمت 177 روپے فی کلو مقرر کی ہوئی ہے تاکہ صارفین کو مناسب قیمت پر چینی مہیا کی جا سکے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ عالمی مارکیٹ میں چینی کی قیمتوں میں اضافے اور مقامی سطح پر سپلائی چین میں رکاوٹوں کی وجہ سے قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے، جس کے تدارک کے لیے حکومت کی طرف سے یہ اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ اس کے باوجود مارکیٹ میں چینی کی دستیابی اور قیمتوں کے حوالے سے صورتحال پر مزید نگرانی ضروری ہے تاکہ عام آدمی کو ریلیف پہنچایا جا سکے۔