حکومت نے چینی کی ایکس مل قیمت میں 25 روپے فی کلو اضافہ کرتے ہوئے 140 روپے سے بڑھا کر 165 روپے مقرر کر دی، جس کے بعد ہول سیل اور ریٹیل سطح پر چینی کی قیمت میں ہوشربا اضافہ دیکھنے میں آیا اور قیمت 200 روپے فی کلو تک جا پہنچی۔
ذرائع کے مطابق حکومت کی جانب سے یہ اضافہ شوگر ملز مالکان کے دباؤ کے تحت کیا گیا، مگر مل مالکان اب بھی مطمئن نہیں۔ ان کا مؤقف ہے کہ چینی کی پیداواری لاگت 185 روپے فی کلو ہو چکی ہے، اس لیے 165 روپے میں فروخت ممکن نہیں۔رپورٹ کے مطابق اس سے پہلے بھی شوگر ملز 140 روپے ایکس مل قیمت کے باوجود چینی 180 روپے فی کلو فروخت کر رہی تھیں، جس سے انہیں فی کلو 40 روپے کا اضافی منافع حاصل ہوا۔
تخمینوں کے مطابق صرف 30 لاکھ ٹن چینی کی فروخت سے 1 کھرب 20 ارب روپے کا منافع کمایا گیا۔ منافع خوری کو برقرار رکھنے کے لیے شوگر ملز نے ہول سیل مارکیٹ میں سپلائی روک دی جس سے مصنوعی قلت پیدا ہو گئی۔مارکیٹ میں قلت کے باعث ہول سیل اور ریٹیل سطح پر چینی کی قیمت 200 روپے فی کلو تک پہنچ چکی ہے۔ ہول سیلرز کا کہنا ہے کہ جب تک چینی کی فراہمی بحال نہیں ہوتی، قیمتوں میں استحکام ممکن نہیں۔
پیپلز پارٹی، ن لیگ اور جے یو آئی کا سینیٹ الیکشن مل کر لڑنے کا فیصلہ
اسرائیل کا دمشق میں صدارتی محل اور وزارت دفاع پر بڑا فضائی حملہ
سنگاپور میں آئی سی سی سالانہ اجلاس آج، اہم معاملات زیر غور آئیں گے
بنگلادیش کے خلاف ٹی20 سیریز ،پاکستان ٹیم ڈھاکا پہنچ گئی