یونان کشتی حادثہ،وزیراعظم، وزیر داخلہ،خارجہ کو نوٹس جاری

mohsin naqvi and pm

سکھر،یونان میں حالیہ کشتی حادثے میں پاکستانی شہریوں کی جانوں کے ضیاع کے حوالے سے ایڈیشنل سیشن جج نے اہم فیصلہ کیا ہے۔

درخواست گزار کی جانب سے دائر کردہ اپیل میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ حکومتی لاپرواہی کے سبب بے روزگار پاکستانی شہری غیر قانونی طور پر بیرون ملک جانے پر مجبور ہوئے، جس کے نتیجے میں 75 پاکستانی اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔درخواست میں یہ بھی کہا گیا کہ حکومتی رٹ ختم ہو چکی ہے، اور اس حادثے کے ذمہ دار حکومتی افسران کے خلاف کارروائی کی جانی چاہیے۔ درخواست گزار نے مطالبہ کیا کہ روہڑی تھانے میں حکومتی ذمہ داروں کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے۔اس معاملے پر ایڈیشنل سیشن جج ٹو سکھر نے وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف، وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وزیر داخلہ محسن نقوی اور ایس ایس پی سکھر کو 15 جنوری 2025 کو عدالت میں پیش ہونے کے لئے نوٹس جاری کیا۔

یونان کشتی حادثہ میں پاکستان کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے افراد غیر قانونی طریقے سے یورپ جانے کی کوشش میں کشتی کے حادثے کا شکار ہوئے۔ اس حادثے میں 75 پاکستانی شہریوں کی جانیں گئیں، جس کے بعد پورے ملک میں سوگ کی لہر دوڑ گئی اور عوامی سطح پر حکومت کی ذمہ داریوں کے بارے میں سوالات اٹھنے لگے۔

ایڈیشنل سیشن جج نے اس سنگین معاملے کی سماعت کرتے ہوئے وزیر اعظم، وزیر خارجہ، وزیر داخلہ اور دیگر متعلقہ حکام کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا ہے تاکہ اس معاملے کی تحقیقات کی جا سکیں اور اس کے ذمہ داروں کے خلاف قانونی کارروائی کی جا سکے۔ذرائع کے مطابق، اس فیصلے سے حکومتی سطح پر اس حادثے کی تحقیقات کی رفتار میں تیزی آ سکتی ہے اور متاثرہ خاندانوں کو انصاف دلانے کی کوششیں مزید شدت اختیار کر سکتی ہیں۔

تیونس میں تارکین وطن کی کشتی الٹنے سے 27 افراد ہلاک

یونان کشتی حادثہ،انتہائی مطلوب انسانی اسمگلر سمیت 10 گرفتار

یونان کشتی حادثہ،مزید 4 پاکستانیوں کی لاشیں مل گئیں

ایف آئی اے اور یونان کشتی حادثہ، وزیراعظم کی برہمی ، انصاف کب ہوگا؟

Comments are closed.