پاکستان میں زیر زمین پانی کی شرح میں خطرناک کمی

پاکستان میں زیر زمین پانی کی شرح میں خطرناک کمی
تحریر:ملک ظفراقبال
ملک میں زیر زمین پانی کی شرح میں خطرناک حد تک کم ہوگئی،پاکستان میں پانی کی کمی اور ماحولیات کے بے پناہ مسائل ہیں اس کی سب سے بڑی وجہ ہمارے اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے ۔بدقسمتی سے پاکستان ان ممالک کی صف میں شامل ہے جہاں پر کوئی مناسب منصوبہ بندی نہیں کی جاتی صرف ڈنگ ٹپاؤ پروگرام ہی پاکستان کی منصوبہ بندی ہے جس سے نہ صرف وقت کاضیاع بلکہ منصوبہ سازوں کی ذہنی تربیت کا بھی اندازہ ہمیں دیکھنے کو ملتا ہے

قوموں کا مشن ہوتا ہے مگر ہماری قوم کا مشن پچھلے 76 سے ایک ہی رہا "کرنے کی کوشش کریں گے "کون کرے گا آنے والا دور ۔بہت سارے محکمہ جات ایسے ہیں جو صرف اپنی دیہاڈی لگانے کا کام کرتے ہیں ان کو کسی پالیسی یا پاکستان کے مستقبل کی فکر نہیں ۔آئیں اس تناظر میں ایک رپورٹ آپ کے گوش گزار کرتے ہیں پڑھیں اور سوچیں ہمارا آنے والےکل کو کونسے چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑے گا

پنجاب کا 22.84 حصہ زیر زمین پانی سے محروم ہوگیا، سرکاری دستاویز میں انکشاف
6 سالوں میں زیر زمین پانی سے محرومی میں 5.66 فیصد اضافہ ہوا، رپورٹ

ملک میں زیر زمین پانی کی شرح میں خطرناک حد تک کم ہوگئی اور پنجاب کا 22.84 حصہ زیر زمین پانی سے محروم ہوگیاہے ۔ یہ انکشاف سرکاری دستاویزات میں کیا گیا ہے جس کے مطابق 6 سالوں میں زیر زمین پانی سے محرومی میں 5.66 فیصد اضافہ ہوا۔ پنجاب میں 36.17 فیصد حصہ میں زیر زمین پانی ختم ہونے کے قریب ہے۔ 1 سے 5 فٹ تک زیر زمین پانی 0.48 فیصد تک رہ گیا۔ 6 سالوں میں 1 سے 5 فٹ زیر زمین پانی میں 3.2 فیصد کمی ہوگئی۔

پنجاب میں 5 سے 10 فٹ تک زیر زمین پانی 6.40 فیصد تک رہ گیا۔ 6 سالوں میں 5 سے 10 فٹ زیر زمین پانی میں 10.94 فیصد کمی ہوئی اور 10 سے 20 فٹ زیر زمین پانی 34.07 فیصد تک رہ گیا۔

دستاویز کے مطابق 6 سالوں میں 10 سے 20 فٹ زیر زمین پانی میں 2.03 فیصد کمی ہوئی اور سندھ اور بلوچستان میں 0.03 فیصد حصہ زیر زمین پانی سے محروم ہوگیا۔ دونوں صوبوں میں 0.39 فیصد حصہ زیر زمین پانی ختم ہونے کے قریب ہے۔ دستاویز میں انکشاف کیا گیا ہے کہ سندھ اور بلوچستان میں 1 سے 5 فٹ زیر زمین پانی 1.23 فیصد رہ گیا۔دونوں صوبوں میں 5 سے 10 فٹ زیر زمین پانی 65.54 فیصد رہ گیا۔ سندھ اور بلوچستان میں 10 سے 20 فٹ پانی 32.72 فیصد تک ہوگیا۔

دستاویز کے مطابق خیبر پختونخواہ کا 32.96 فیصد حصہ زیر زمین پانی سے محروم ہوگیااورکے پی کے میں 41.94 حصہ میں زیر زمین پانی ختم ہونے کے قریب ہے۔

Leave a reply