بین الاقوامی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے پاکستان کی جانب سے مانع حمل اشیاء پر عائد جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) ختم کرنے کی درخواست مسترد کر دی ہے۔
ذرائع کے مطابق یہ درخواست ایک ورچوئل میٹنگ کے دوران فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے کی گئی تھی، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ مانع حمل مصنوعات پر 18 فیصد جی ایس ٹی فوری طور پر ختم کیا جائے تاکہ یہ اشیاء عام عوام، خصوصاً کم آمدنی والے طبقات کے لیے زیادہ قابلِ برداشت بن سکیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف حکام نے اس مطالبے کو موجودہ مالی سال میں منظور کرنے سے انکار کرتے ہوئے واضح کیا کہ ٹیکس میں اس نوعیت کی کوئی بھی بڑی رعایت یا تبدیلی صرف آئندہ بجٹ کے عمل کے دوران ہی زیرِ غور لائی جا سکتی ہے۔ آئی ایم ایف کے مطابق بجٹ سے ہٹ کر ٹیکس چھوٹ دینے سے محصولات کے اہداف متاثر ہو سکتے ہیں، جو پروگرام کی شرائط کے خلاف ہے۔
ایف بی آر حکام نے میٹنگ میں یہ بھی مؤقف اپنایا کہ مانع حمل اشیاء بنیادی نوعیت کی مصنوعات ہیں اور ان پر زیادہ ٹیکس آبادی میں تیزی سے اضافے کو روکنے کی حکومتی کوششوں میں رکاوٹ بن رہا ہے۔ تاہم آئی ایم ایف نے اس مؤقف کے باوجود فوری ریلیف دینے سے گریز کیا اور فیصلہ آئندہ مالی سال کے بجٹ تک مؤخر کر دیا۔
واضح رہے کہ وزیراعظم کی جانب سے پہلے ہی ہدایات جاری کی جا چکی ہیں کہ آبادی پر قابو پانے والی مصنوعات کو ملک بھر میں سستا، آسانی سے دستیاب اور عام شہریوں کی پہنچ میں لایا جائے۔ حکومت کا خیال ہے کہ مانع حمل اشیاء پر ٹیکس میں کمی سے نہ صرف عوامی صحت کے اہداف حاصل ہوں گے بلکہ آبادی کے دباؤ میں کمی لانے میں بھی مدد ملے گی۔








