اشتعال انگیزتقاریر،گلالئی اسماعیل کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے گئے

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ملزمہ گلالئی اسماعیل کواشتہاری قراردینے کاعمل شروع کرنے کا حکم دیا گیا ہے، عدالت نے کہا ہے کہ عدم پیشی پرملزمہ کےخلاف اشتہارات دیئے جائیں، ملزمہ کےگھر کے باہر بھی اشتہار لگایا جائے ،

آزادی اظہار رائے لا محدود نہیں، پی ٹی ایم پر پابندی کی درخواست پر سماعت کے دوران عدالت کے ریمارکس

پی ٹی ایم کی طرف سے چیک پوسٹ پر حملے کی تحقیقاتی رپورٹ آ گئی

معلوم ہے پی ٹی ایم کی لیڈر شپ کا این ڈی ایس سے کیا تعلق ہے؟ فوج کو گالی دیکر اپنی نااہلی مت چھپائیں. مراد سعید

تفتیشی افسر نے بتایا کہ ملزمہ 3 بارنوٹسزجاری ہونے کے باوجودپ یش نہیں ہوئی،تفتیشی افسرکی جانب سےعدالت میں رپورٹ جمع کروا دی گئی جس میں کہا گیا کہ گلالئی اسماعیل کے گھر گئےلیکن ملزمہ موجودنہیں تھی،عدالت نے کیس ککی سماعت 21 اکتوبرتک ملتوی کردی

 

واضح رہے کہ پی ٹی ایم کی خاتون رہنما گلالئی اسماعیل کیخلاف سرکار کی مدعیت میں لوگوں کو بغاوت پر اکسانے کے حوالہ سے مقدمہ درج کیا گیا ہے، اس کے خلاف مقدمہ اسلام آباد کے تھانہ کورال میں ایس ایچ او سیف اللہ کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے. ایف آئی آر میں انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعات 6 اور 7 بھی لگائی گئی ہیں۔

 

 

ایف آئی آر میں لکھا گیا ہے کہ گلالئی اسماعیل نے ریاست اور فوج کیخلاف نفرت انگیز اور شرانگیز الفاظ استعال کئے۔ اس نے پشتونوں کو لسانی بنیاد پر ریاست کیخلاف بغاوت اور اکسانے کی کوشش کی۔مقدمے میں تعزیرات پاکستان کی 124 اے، 153 اور 500 اے کی دفعات لگائی گئی ہیں۔اس سے قبل گلالئی اسماعیل کے خلاف تھانہ شہزاد ٹاؤن میں بھی دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے .محمد ذیشان نامی شہری کی درخواست پر گلالئی اسماعیل کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا گیا۔ گلالئی اسماعیل کے خلاف درج ایف آئی آر کے متن کے مطابق گلالئی اسماعیل نے فرشتہ کو بنیاد بنا کرجان بوجھ کر پشتون قوم میں نفرت پھیلانے کی کوشش کی اور پاک فوج کے خلاف بھی ہرزہ سرائی کی۔

Shares: