باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق گستاخانہ خاکوں اور فرانسیسی صدر کے بیان پر فرانسیسی سفیرکی دفتر خارجہ طلبی ہوئی ہے
پاکستان نے فرانسیسی سفیر کے سامنے دو ٹوک موقف رکھا،فرانسیسی سفیر مارک بریٹی کو احتجاجی مراسلہ دیا گیا، فرانسیسی سفیر کو اسپیشل سیکریٹری یورپ نے احتجاجی مراسلہ حوالے کیا،گستاخانہ خاکوں اورفرانسیسی صدر کے معاملے پر پاکستان نے فرانس سے شدید احتجاج کیا ہے ،خاکوں کے بعد فرانسیسی صدرکے گستاخانہ بیان پربھی احتجاج ریکارڈ کرایا گیا،
قبل ازیں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ سے اسلام مخالف بیانیہ کا فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے، وزیر خارجہ نے نجی ٹی وی سے گفتگو میں کہا کہ اسلام مخالف بیان پر فرانسیسی سفیر کودفتر خارجہ طلب کیاگیا ہے،اسلام مخالف بیانیے پرہم اپنااحتجاج ریکارڈ کرائیں گے،گستاخانہ خاکوں سے پوری دنیا میں غم و غصہ پایا جاتا ہے
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ فرانسیسی صدر کے غیر ذمہ دارانہ بیانات نے جلتی پر تیل کا کام کیا ہے ،15 مارچ اسلاموفوبیا کیخلاف عالمی دن کے طورپرطے کرنے کی تجویزدیں گے،مہذب ملکوں کو مسلمانوں کے جذبات کا احترام کرنا چاہیے،نائیجر میں او آئی سی وزرائے خارجہ اجلاس میں قراردادپیش کروں گا،وقت آگیا ہے کہ اس معاملے پر اجتماعی فیصلہ ہونا چاہیے،ہولوکاسٹ کیخلاف مہم پر معاشروں نے پابندی لگائی،
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے یورپ میں ہولوکاسٹ سے انکار کو جرم قرار دینے اور گستاخانہ خاکوں کی اجازت دینے جیسے مکروہ عمل کو منافقانہ قوانین قرار دیتے ہوئے ان کی تبدیلی پر زور دیا ہے۔
وزیراعظم کافیس بک کے بانی مارک زکربرگ سے اسلام مخالف مواد پر فوری پابندی کا مطالبہ
فرانس کے اسلام مخالف بیان پر پاکستان کا بڑا فیصلہ، وزیر خارجہ نے بتا دیا
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری پیغام میں صدر مملکت کا کہنا تھا کہ جب اظہار رائے کی آزادی کے لبادے میں ایسی مذموم کارروائیوں کی اجازت دی جائے تو انتہا پسند فائدہ اٹھاتے ہیں۔ زیادہ تر یورپ میں ہولوکاسٹ سے انکار جرم ہے اور پھر بھی توہین آمیز کارٹونوں کی عوامی نمائش کی اجازت دینے پر اصرار کیا جاتا ہے تو ایسے منافقانہ قوانین کو تبدیل کرنا ہوگا۔
قبل ازیں پاکستان نے آزادی اظہار رائے کے نام پر منظم اسلامو فوبیا مہم کی شدید مذمت کی ہے۔دفتر خارجہ کا کہنا ہے ہے کہ پاکستان کچھ ترقی یافتہ ممالک میں حضور اکرمۖ خاتم النبیین کی عظمت کے خلاف توہین آمیز کارروائی اور قرآن پاک کی بے حرمتی کی سخت مذمت کرتا ہے۔ ہم کچھ سیاست دانوں کی جانب سے پریشان کن بیانات پر مزید خوفزدہ ہیںکہ وہ آزادی اظہار کی آڑ میں ایسی گھناؤنی کارروائیوں کا جواز پیش کرتے ہیں اور صرف سیاسی فوائد کیلئے دہشت گردی کو اسلام سے منسلک کرتے ہیں۔
فرانس کی اسلام دشمنی،پنجاب اور کے پی اسمبلی میں قرارداد مذمت جمع