گوادر کا جدید ہوائی اڈہ، پاک چین دوستی ،عالمی تجارتی نیٹ ورک میں اہم اضافہ،تجزیہ:شہزاد قریشی

نواز شریف اور اسحاق ڈار کا معیشت کی ترقی میں کردار، سیاسی سازشوں کا شکار رہے
qureshi

ٹرمپ انتظامیہ کی بھرپور توجہ معیشت پر ہے اور فسٹ امریکہ پر ہے۔ پاکستان نے نیو ائیر پورٹ گوادر کا افتتاح کردیا ہے۔ اس بڑے منصوبے کی تکمیل میں جمہوری حکومتوں اور پاک فوج جملہ اداروں کا بہت بڑا کردار ہے۔ پاکستان کی معیشت کو لے کر مستقبل میں معاشی مستحکم پاکستان کا خواب پورا ہوتا نظر آرہا ہے۔ آج اس منصوبے کے مکمل ہونے پر میری بات نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے ہوئی جنہوں نے خدا پاک کا شکریہ ادا کیا ۔

قارئین، پاکستان کو معاشی مستحکم کرنے میں نواز شریف اور اسحاق ڈار جو نواز شریف کے دور حکومتوں میں وزیر خزانہ رہے۔ معیشت کو مستحکم کرنے میں کردار ادا کیا مگر سازشوں نے نواز شریف کو اپنی مدت پوری نہیں کرنے دی ،ہر بار کوئی نہ کوئی سازش تیار کی گئی، کبھی جلا وطنی ، کبھی اٹک قلعہ ،کبھی اڈیالہ جیل ، کبھی کوٹ لکھپت جیل بند کردیا گیا ۔ بدقسمتی سے سیاسی جماعتیں ان سازشوں کا حصہ رہیں۔ ملک کے اس عظیم الشان منصوبے سے بہت سے ممالک کے پیٹ میں مروڑ اُٹھ رہے ہیں ۔ نیو ائیر پورٹ کے منصوبے یعنی گوادر پورٹ بھارت سمیت دنیا کے کئی ممالک نے خوفناک سازش کی تاہم پاک فوج اور جملہ اداروں نے ان بین الاقوامی سازشوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔ اس منصوبے کو ناکام بنانے کے لئے کس کس سازش کا نام لوں۔ اب اس کے فعال ہو جانے سے دبئی پورٹ اور ایران کی بندر گاہ عباس کی پہلے جیسی اہمیت نہیں رہے گی ۔ کاروباری لحاظ سے یہ بہت بڑی منڈی ہے۔ چین کو کم سے کم سمندری اور کم سے کم زمینی فاصلے کی ضرورت تھی ۔ گوادر پورٹ چین کی اس ضرورت کو پورا کرنے کے لئے نہایت اہم روٹ ہے۔ چین نے اس منصوبے میں دل کھول کر سرمایہ کاری کی ہے۔ چین موجودہ دور دور کا اقتصادی سپر پاور ہے ۔ اس سے تجارت اور سیاحت کو فروغ ملے گا ۔ پاکستان کی معیشت کو نمایاں فائدہ ہوگا۔ بین الاقوامی ہوائی کمپنیوں کے لئے ایک بہت بڑا مرکز بن جائے گا۔

گوادر کا یہ بین الاقوامی ہوائی اڈہ پاکستان کے ایوی ایشن انفراسٹرکچر کو بڑھانے اور گوادر کو علاقائی اور عالمی تجارتی نیٹ ورکس میں مربوط کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔ جنوبی ایشیائی قوم کے لئے ترقی کا ایک نیا باب کھولے گا۔ چین اور پاکستان کے درمیان ٹھوس دوستی کی علامت ہے۔ نیو گوادر ائیر پورٹ جدید ترین ٹیکنالوجی اور تعمیراتی منصوبے سے لیس ہے۔ اگر پاکستان فسٹ پر عمل کرتا رہا تو ایک دن پاکستان بین الاقوامی مالیاتی اداروں سے چھٹکارا حاصل کرلے گا

Comments are closed.