وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہےکہ پاکستان کی قومی فضائی کمپنی پی آئی اے (پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز) کی تنظیم نو کی جا رہی ہے، تاکہ اس کے آپریشنز کو مزید مؤثر اور جدید بنایا جا سکے۔

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ پی آئی اے کے پاس چھوٹے روٹس کے لیے صرف تین اے ٹی آر جہاز موجود ہیں جن میں سے دو فعال ہیں اور ایک جہاز اس وقت گراؤنڈڈ ہے۔ یہ چھوٹے جہاز زیادہ تر کم دورانیہ کی پروازوں کے لیے استعمال ہوتے ہیں، جن میں چترال جیسے دور دراز علاقے شامل ہیں۔چترال کے روٹ پر فضائی سروس فراہم کرنے کے لیے صرف اے ٹی آر طیارے کارآمد ہیں، اور اس مقصد کے لیے کچھ نجی فضائی کمپنیوں نے بھی اپنی خدمات پیش کرنے کی پیشکش کی ہے۔ یہ پیشکش ایک اہم پیشرفت ہے، کیونکہ پی آئی اے کے پاس اتنے جہاز نہیں ہیں کہ وہ تمام چھوٹے اور منافع بخش روٹس پر پروازیں جاری رکھ سکے۔

خواجہ آصف کا مزید کہنا تھا کہ ماضی میں جب پی آئی اے پر پابندی لگی تھی تو کئی منافع بخش روٹس بند ہو گئے تھے، لیکن موجودہ حکومت نے پی آئی اے پر لگائی گئی پابندی ختم کر دی ہے۔ اس کے ساتھ ہی حکومت نے پورے ہوا بازی کے نظام کی تنظیم نو شروع کر دی ہے، تاکہ پاکستان میں فضائی سفر کی سہولتوں میں بہتری لائی جا سکے۔حکومت کا مقصد یہ ہے کہ چھوٹی ائیر لائنز کو پاکستان کے ہوا بازی کے شعبے میں شامل کیا جائے تاکہ چھوٹے شہروں اور علاقوں میں فضائی سروسز کو فروغ دیا جا سکے۔ اگر یہ کوشش کامیاب ہوتی ہے تو ملک کے تمام چھوٹے ایئرپورٹس فعال ہو جائیں گے اور ان علاقوں کے رہائشیوں کو بہتر فضائی سفر کی سہولت ملے گی۔اس کے علاوہ، گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا افتتاح بھی ہو چکا ہے، اور اس ایئرپورٹ سے جلد مشرق وسطیٰ کے مختلف ممالک کے لیے پروازیں شروع ہو جائیں گی، جس سے گوادر اور اس کے ارد گرد کے علاقے میں کاروباری مواقع بڑھیں گے۔

پی ٹی آئی نہ آئی،مذاکرات بارے سپیکر ایاز صادق نے اعلان کر دیا

لاہور ہائیکورٹ،جیلوں میں ہلاک ہونے والے قیدیوں کی پوسٹمارٹم رپورٹس طلب

Shares: