پاکستان کے لیے ایک اہم پیشرفت کے طور پر، گوادار شپ یارڈ کے بڑے منصوبے کی منظوری دے دی گئی ہے۔
یہ فیصلہ کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا، جس میں سیکرٹری دفاع پیداوار اور بلوچستان کے بورڈ آف ریونیو کے سینئر ممبر نے تفصیلی بریفنگ دی۔ کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ اس منصوبے کا آغاز بلوچستان حکومت اور وزارت دفاع پیداوار کی مشاورت سے کیا جائے گا، تاکہ مقامی عوام اور نمائندگان کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے اس پر عمل درآمد کیا جا سکے۔کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر عبدالقادر نے کہا کہ یہ کمیٹی بلوچستان حکومت، وزارت دفاع اور وفاقی حکومت کے درمیان رابطے کا کردار ادا کرے گی تاکہ گوادار شپ یارڈ کے لیے 750 ایکڑ اراضی کے مسئلے کو حل کیا جا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر ضرورت پڑی تو کمیٹی اس اراضی کی فراہمی کے لیے فنڈز بھی فراہم کرے گی، کیونکہ اس اراضی کی مختصگی اس منصوبے کی فزیبلٹی کے لیے ضروری ہے، بغیر فزیبلٹی کے یہ منصوبہ کامیابی سے تکمیل تک نہیں پہنچ سکتا۔
اس اجلاس میں سینیٹرز رانا محمود الحسن، دوست علی جیسر، عون عباس، عبدالشکور خان اور جان محمد کے علاوہ متعلقہ محکموں کے دیگر سینئر افسران بھی موجود تھے۔
واشنگٹن حادثہ،ایئر ٹریفک کنٹرول ٹاور میں عملہ کی کمی،ہیلی کاپٹر روٹ سے ہٹا،تحقیقات جاری
پیکاایکٹ، کیا آزادی صحافت کو دبانے کی کوشش ہے؟تجزیہ:شہزاد قریشی