وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ کہ ہمیں ڈیم بنانے چاہیئں، تاکہ پانی کی شکل میں آنے والے عذاب رحمت بن جائیں-
پشاور کے خیبرمیڈیکل کالج میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ریلہ آنے پر انتظامیہ تیار تھی، ہمیں ڈیم بنانے چاہیئں، تاکہ پانی کی شکل میں آنے والے عذاب رحمت بن جائیں، جہاں ضروری ہوا ڈیم بنائیں گے،خیبرپختونخوا کے ساتھ زیادتی ہورہی ہے، نہروں کے لیے وفاق سے فنڈنگ نہیں مل رہی۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ ہم تعلیمی نظام کو بہتر کرنے پر کام کررہے ہیں، انہوں نے اساتذہ سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ میڈیکل کے طلبا کے ذہنوں میں یہ بات ڈالیں کہ وہ دور دراز علاقوں میں بھی جایا کریں، تاکہ ان میں دورافتادہ علاقوں میں جاکر خدمات پیش کرنے کا جذبہ پیدا ہوگا،ہم اسپتال اور بنیادی صحت کے مراکز بنالیتے ہیں مگر ہمارے پاس ڈاکٹرز نہیں ہوتے۔
قومی مالیاتی کمیشن کا ابتدائی اجلاس ملتوی
خیبرمیڈیکل کالج کو یونیورسٹی کا درجہ دینے کا اعلان کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور نے کہا کہ خیبر میڈیکل یونیورسٹی کا خیبر میڈیکل کالج کے ساتھ کوئی مقابلہ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ صحت کی سہولیات ریاست کی ذمے داری ہے، کوشش کررہے ہیں کہ مختلف ڈویژن میں سہولیات فراہم کریں،خیبرٹیچنگ اسپتال میں کارڈیک سرجریزکی سہولیات کیلئے30کروڑ روپے جلد مہیا کردیں گے،صوبے کی آمدنی بڑھ رہی ہے، اپنے شہریوں پر خرچ کریں گے، پیسہ ان سیکٹرز میں لگائیں گے جہاں ضرورت ہے۔
اسحاق ڈار سے اسپین کے سینیٹ کے رکن کی ملاقات