واشنگٹن فضائی حادثہ، حکام نے ابھی تک اس حادثے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد کا اعلان نہیں کیا یا یہ نہیں بتایا کہ کیا کوئی زندہ بچا ہے، تاہم تلاش اور بچاؤ کی کوششیں اب ایک بازیابی آپریشن میں تبدیل ہوتی نظر آ رہی ہیں۔

گذشتہ گھنٹے کے دوران، کینساس کے سینیٹر روگر مارشل نے، جہاں سے پرواز روانہ ہوئی تھی، بتایا کہ جہاز میں سوار تمام افراد کی ہلاکت کا خدشہ ہے۔ ایک پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا: "جب آپ ایک وقت میں 60 سے زائد کینساس کے افراد کو کھو دیتے ہیں، تو یہ بہت مشکل ہوتا ہے۔””ایک فرد کی موت ایک المیہ ہے، لیکن جب بہت سے افراد کی موت ہو جاتی ہے تو یہ ناقابل برداشت غم بن جاتا ہے۔” انہوں نے مزید کہا، "یہ ایسا دل دُکھانے والا حادثہ ہے جس کی کوئی پیمائش نہیں کی جا سکتی۔”ہماری ٹیم موقع پر موجود ہے، جہاں آپریشن اب "امید سے زیادہ توقعات” کے ساتھ جاری ہے،

ماہر فضائی حادثات: زندہ بچنے کی امید نہیں
فضائی حادثات کے ایک ماہر، ٹم ایٹکنسن نے بتایا کہ اس حادثے میں زندہ بچنے کی کوئی امید نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ "زندہ بچنے کے لئے جو پہلی اہم چیز درکار ہے، وہ اس واقعے میں شاید غائب تھی۔””  "میرے خیال میں، پانی میں ٹکراؤ کے نتیجے میں جو قوتیں تھیں، وہ انسان کی برداشت سے بہت زیادہ تھیں۔”ایٹکنسن نے کہا کہ اگر کسی کے زندہ بچنے کا امکان ہوتا تو وہ بہت حیران کن بات ہوتی۔”میرے لئے یہ ایک بازیابی آپریشن ہے جو اس وقت پانی میں جاری ہے۔”

اسکٹنگ کمیونٹی کے کئی ارکان پرواز میں شامل
امریکہ کی فیگر اسکیٹنگ کی تنظیم نے تصدیق کی ہے کہ اس حادثے میں کئی اراکین اسکٹنگ کمیونٹی کے سوار تھے۔اسپورٹس کی تنظیم نے بتایا کہ یہ کھلاڑی، کوچ اور اہل خانہ یو ایس فیگر اسکیٹنگ چیمپئن شپ کے دوران وِچِٹا، کینساس میں منعقدہ ڈیولپمنٹ کیمپ سے واپس آ رہے تھے۔انہوں نے کہا: "ہم اس ناقابل بیان سانحے سے گہرے صدمے میں ہیں اور متاثرین کے خاندانوں کے ساتھ دل سے ہیں۔ ہم اس صورت حال پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور جیسے ہی مزید معلومات دستیاب ہوں گی، ہم انہیں جاری کریں گے۔”ٹیم یو ایس اے کے جوڑی اسکیٹر لوک وانگ نے ایکس پر لکھا: "وِچِٹا سے ڈی سی جانے والی پرواز کے تمام افراد کے لئے دعا گو ہوں۔ ان مسافروں میں کئی اسکیٹر اور کوچ شامل تھے۔ یہ واقعی دل دہلا دینے والا حادثہ ہے۔”روس کے ریاستی میڈیا نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ طیارے میں سوار دو افراد، وادیم نیوموف اور ایوجینیا ششکوا تھے، جو 1994 کے عالمی فیگر اسکیٹنگ چیمپئن شپ کے فاتح ہیں۔

حادثے پر حکام کا پہلا اپڈیٹ دیتے ہوئے، واشنگٹن ڈی سی کے فائر چیف جان ڈنلی نے خبردار کیا کہ پوٹومک دریا، جہاں سینکڑوں ایمرجنسی ریسپانڈرز زندہ بچ جانے والوں کی تلاش کر رہے ہیں، ایک "کالا مقام” ہے۔جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا کوئی زندہ بچا ہے، تو ڈنلی نے کہا کہ وہ نہیں جانتے۔”ہم ابھی بھی وہاں کام کر رہے ہیں اور رات بھر یہ کام جاری رکھیں گے۔”

ہیلی کاپٹر پائلٹ کا کہنا ہے کہ حادثے کی وجہ "انسانی غلطی” ہو سکتی ہے
ایک سابق ہیلی کاپٹر پائلٹ نے کہا کہ اس حادثے کی وجہ "انسانی غلطی” ہو سکتی ہے۔پال بیور نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ کہنا مشکل ہے کہ آیا ٹکراؤ سے بچا جا سکتا تھا، لیکن یہ واضح ہے کہ یہ ایک "خوفناک حادثہ” تھا۔انہوں نے کہا، "یہ وہ چیز لگتی ہے جو انسانی غلطی کی وجہ سے ہوئی۔ ایئر ٹریفک کنٹرول صرف مشورہ دے سکتا ہے، اور جہاز کا پائلٹ خود ذاتی طور پر ذمہ دار ہوتا ہے۔”بیور نے مزید کہا کہ طیارہ جب آخری اپروچ پر تھا، تو وہ اپنی راہ پر تھا اور ایئر اسپیس کے قوانین کے تحت اس کا حق تھا، جبکہ ہیلی کاپٹر کو "تحفظی اقدام” اٹھانا چاہیے تھا۔انہوں نے کہا کہ پوٹومک دریا ایک "مشکل ایئر اسپیس” ہے اور یہاں بہت زیادہ فضائی آمد و رفت ہے۔”یہ بہت، بہت مصروف ہے اور افسوس سے کہا جا سکتا ہے کہ کبھی کبھار یہاں فضائی تصادم ہوتے ہیں۔”

اس حادثے کی تحقیقات جاری ہیں، اور حکام نے ابھی تک اس بات کی تصدیق نہیں کی کہ اس میں کتنے افراد کی جان گئی ہے یا کیا کسی کے بچنے کی امید ہے۔ تاہم، ماہرین کی جانب سے جاری بیانات اور موجودہ حالات سے ایسا لگتا ہے کہ یہ ایک بازیابی آپریشن ہے، اور زندہ بچ جانے والوں کا امکان کم ہے۔

واشنگٹن ڈی سی میں فضائی تصادم،تباہ ہونے والےطیاروں کی تفصیلات

واشنگٹن طیاہ حادثہ،ملبے،مسافروں کی تلاش،امدادی عملے کو مشکلات

واشنگٹن طیارہ حادثہ،لواحقین ایئر پورٹ پہنچ گئے،دل دہلا دینے والی تفصیلات

وزیراعظم شہباز شریف کا واشنگٹن ڈی سی میں فضائی حادثے پر اظہار افسوس

واشنگٹن،طیارہ حادثے سے قبل ایئر ٹریفک کنٹرولر کی گفتگو سامنے آگئی

واشنگٹن ائیرپورٹ کے قریب مسافر طیارہ اور فوجی ہیلی کاپٹر کے درمیان خوفناک تصادم

Shares: