حافظ محمد سعید کیس کی سماعت کتنے گھنٹے جاری رہی؟
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق انسداد دہشت گردی کی عدالت نے پروفیسر حافظ محمد سعید اور پروفیسر ظفر اقبال کے خلاف کیس کی سماعت 3 جنوری تک کیلئے ملتوی کر دی ہے۔جمعرات کے دن جماعة الدعوة کے رہنماو ں کو انسداد دہشت گردی کی عدالت نمبر 1کے جج ارشد حسین بھٹہ کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں لاہور اور گوجرانوالہ سی ٹی ڈی کی طرف سے درج مقدمات کے حوالہ سے پیش کیے گئے پانچ گواہوں کے تفصیلی بیانات قلمبند کیے گئے۔
کیس کی سماعت تقریبا پانچ گھنٹے تک جاری رہی۔ اس موقع پر حافظ محمد سعید کے وکیل نصیرالدین نیئر اور محمد عمران فضل گل ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے اور سرکاری وکلاءکی طرف سے پیش کیے گئے گواہوں کے بیانات پر جرح کی۔
انسداد دہشت گردی عدالت نمبر 1 میں سماعت کے بعد پروفیسر حافظ محمد سعید، حافظ عبدالسلام بن محمد، حافظ عبدالرحمن مکی، پروفیسر ظفر اقبال، محمد اشرف اور یحییٰ مجاہد کو انسداد دہشت گردی کی عدالت نمبر 2 کے جج محمد اقبال کے روبرو بھی پیش کیا گیا، مذکورہ عدالت نے مقدمہ کی سماعت 9 جنوری تک کیلئے ملتوی کی ہے۔
حافظ محمد سعید و دیگر رہنماوں کے خلاف کیس سے متعلق مزید گواہ کل جمعہ کو پیش کیے جائیں گے۔
واضح رہے کہ حافظ محمد سعید و دیگر رہنماو ں کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 1267کے تحت گرفتار کیا گیا ہے تاہم ان کے خلاف درج مقدمات الانفال ٹرسٹ سے تعلق کی بنیاد پر بنائے گئے ہیں جو ملک بھر میں مساجداور دینی ادارے تعمیر کرنے والا ادارہ ہے۔