حافظ نعیم الرحمان نے وزیراعظم افغانستان کو خط،لکھا-
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے وزیراعظم افغانستان ملا محمد حسن اخوند سے مشرقی افغانستان میں شدید زلزلہ سے ہونے والے جانی و مالی نقصانات پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جماعت اسلامی پڑوسی اسلامی ملک میں جاری امدادی سرگرمیوں میں ہر ممکن تعاون کے لیے تیار ہے۔
وزیراعظم افغانستان کے نام خط میں امیرجماعت اسلامی نے افغان عوام اور متاثرہ خاندانوں سے اظہار تعزیت کیا اور شہدا ءکے درجات کی بلندی اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام دین کے رشتے سے افغان بھائیوں سے محبت کرتے ہیں اور ان کی تکلیف کو اپنی تکلیف سمجھتے ہیں مشکل کی اس گھڑی میں پوری جماعت اسلامی اور پاکستانی قوم افغانستان کے عوام کے ساتھ ہے۔
انہوں نے دعا کی ہے اللہ تعالیٰ افغان عوام کو اس مشکل صورتحال سے نکلنے میں کامیاب کرے اور پاکستان اور افغانستان کو مصائب سے محفوظ رکھے،امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ پاکستان میں سیلاب کی تباہ کن صورتحال کے پیش نظر جماعت اسلامی اور الخدمت کے ہزاروں کارکنان و رضاکاران ملک بھر میں امدادی کاموں میں مصروف ہیں، تاہم اس کے باجود افغان بھائیوں سے بھی حتی المقدور تعاون کیا جائے گا۔
حافظ نعیم الرحمان نے وزیراعظم افغانستان کو آگاہ کیا کہ انہوں نے الخدمت فاؤنڈیشن کو امدادی سرگرمیوں میں مکمل تعاون کے لیے ہدایات جاری کردی ہیں۔
دریں اثناء امیر جماعت اسلامی پاکستان کی ہدایت پر نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان پروفیسر محمد ابراہیم خان، امیر صوبہ پختونخوا وسطی عبدالواسع، سیکریٹری صابر حسین اور الخدمت کی صوبائی صدر وقاص خان چمکنی نے پشاور میں افغان قونصلر حافظ محب اللہ سے ملاقات کی جماعت کے رہنماؤں نے زلزلے کے نتیجے میں شہدا ءکے مغفرت اور زخمیوں کے لیے صحت یابی کی دعا کی۔
وفد نے قونصل جنرل کو بتایا کہ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کی ہدایت پرخوراک، ادویات اور خیموں پر مشتمل امدادی سامان ٹرکوں کے ذریعے افغانستان منتقل کرنے کا سلسلہ شروع کردیا جائے گا۔








