بھارتی ریاست بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمار کی جانب سے مسلم خاتون کے نقاب کی بے حرمتی کرنے پر امیر جماعت اسلامی حافط نعیم الرحمان نے مسلم ممالک سے بڑا مطالبہ کر دیا۔
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کا دعویدار بھارت ایک فسطائی ریاست بن چکا ہےکسی غنڈے یا بدمعاش نے چوری چھپے نہیں بلکہ ایک صوبے کے وزیر اعلیٰ نے پوری دنیا کے سامنے ایک مسلمان خاتون ڈاکٹر کے چہرے سے نقاب اتارنے کی کوشش کی، جو انتہائی افسوسناک اور قابلِ مذمت عمل ہے۔
حافظ نعیم نے کہا کہ یہ واقعہ اسلام دشمنی، مسلم دشمنی اور ہندوتوا کی ذہنیت کا کھلا اظہار ہے انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومتِ پاکستان نے تاحال اس مکروہ واقعے کی کھل کر مذمت نہیں کی، انہوں نے مطالبہ کیا کہ تمام مسلم ممالک کم از کم بھارتی سفیر کو طلب کر کے اس واقعے پر احتجاج ریکارڈ کروائیں، پورے عالمِ اسلام کو اس معاملے پر بھرپور مذمت کرنی چاہیے اور مسلمانوں کے مذہبی حقوق کے تحفظ کے لیے مؤثر آواز اٹھانی چاہیے۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ بہار کی جانب سے نقاب کھینچنے پر مسلم خاتون ڈاکٹر نے سرکاری ملازمت جوائن نہ کرنے کا فیصلہ کرلیابھارتی ریاست بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمار کی ہراسانی کا شکار خاتون ڈاکٹر ذہنی دباؤ اور ڈر و خوف میں مبتلا ہوگئی،خاتون ڈاکٹر کے بھائی کا کہنا ہے کہ بہن نے سرکاری ملازمت جوائن نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، وہ اس وقت ذہنی دباؤ کا شکار ہے۔
واضح رہے کہ 2 روز قبل بھارتی ریاست بہار کے شہر پٹنہ میں بی جے پی کے اتحادی بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے ایک تقریب میں مسلمان خاتون ڈاکٹر کا نقاب کھینچ دیا تھا بھارت میں روایتی اور دیسی طریقہ علاج کی وزارت ‘آیوش’ کی جانب سے آیوش ڈاکٹروں کو ملازمت کا تقرر نامہ(Appointment Letter) دینے کی تقریب رکھی گئی تھی جس میں وزیراعلیٰ بہار آیوش ڈاکٹروں کو تقرر نامہ دے رہے تھے۔
نقاب کھینچنے کو بھارتی سیاسی رہنماؤں، صحافیوں اور انسانی حقوق تنظیموں نے شرمناک قرار دیا جس کے بعد بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار ریڈی کے خلاف مقدمہ درج ہوگیا،بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق لکھنو میں سماجی وادی پارٹی کی رہنما سمیہ رانا نے نتیش کمار کے خلاف مقدمہ درج کروایا ہے۔








