حافظ نعیم الرحمن کی ادارہ نورحق میں توہین آمیز خاکوں کی اشاعت کے خلاف پریس کانفرنس
امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن کی ادارہ نورحق میں فرانس میں توہین آمیز خاکوں کی اشاعت کے خلاف پریس کانفرنس۔کانفرنس میں اقلیتی جماعت کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ نبی اور تمام انبیاء کرام کی حرمت کامعاملہ تمام مذاہب سے وابستہ افراد کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔ فرانس کے صدر نے آپ کی شان میں گستاخی کرکے انسانیت کی تذلیل کی ہے۔ عوام تو فرانس کے خلاف شدید رد عمل دیتے ریے لیکن حکمران خاموش رہے۔حکمرانوں کو چاہیے تھا کہ مسلم ممالک کے حکمرانوں کو ساتھ ملا کر حرمت رسول پر بات کرے۔حرمت رسول کے مسئلے پر بین الاقوامی طور پر قانون سازی کرنی چاہیے تھی۔ نبی کرم کی شان پر گستاخی کرنے والوں کو دہشت گرد قرار دیا جائے۔ حکمرانوں کو مغربی آقاوں کی فکر تو ہے لیکن آپ کی ناموس کی فکر نہیں ہے۔ اگر حکمران ہی اس حساس مسئلے کو حل نہیں کریں گے تو کون کرے گا؟؟؟۔ ناموس رسالت کسی پارٹی کا مسئلہ نہیں بلکہ تمام انسانیت کا اور پوری قوم کا مسئلہ ہے کہ اے ٹی ایف کی غلامی قبول کرنے کی تمام طرح کی تیاری کی جارہی ہے۔ ملک میں سیکولر اور لادین بنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ ملک میں نظام درست نہ ہونے کی وجہ سے اکثریت اور اقلیت دونوں ہی غیر محفوظ ہیں۔ لاہور میں مظاہرے پر اسٹریٹ فائرنگ اور شیلنگ کی گئی اس معاملہ کو دبانے نہیں دیا جائے گا۔پارٹیوں کو دبانا اور اس کی آواز بند کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ پارٹیوں پر پابندی لگاکر حکومت مزیددہشت گرد پیدا کررہی ہے۔دین دشمن پالیسیوں کے حوالے سے پی ٹی آئی ، مسلم لیگ ، پیپلز پارٹی تینوں جماعتیں ایک ہی ہیں۔ پی ٹی آئی نے اسمبلی میں ناموس رسالت پر مشتمل قرارداد اس کی روح کے مطابق پیش نہیں کی۔مسلم لیگ ن، پی ٹی آئی ، پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم ناموس رسالت اور ختم نبوت کیوں بات نہیں کرتی؟؟ ناموس رسالت اور حرمت رسول کے حوالے سے بین الاقوامی سطح پر قانون سازی ہونی چاہیے۔
حکمران ناموس رسالت کے مسئلے نو ٹھیک طرح سے پیش کریں۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئےمسلم پرویز نے کہا کہ حکمران پوری قوم اور پاکستان میں رہنے والے تمام مذاہب کا موقف پیش کریں۔ دین اسلام امن کا پیغام دیتا ہے۔ ناموس رسالت کے مسئلے کو اسمبلی میں بھی ٹھیک طرح سے پیش کریں۔ پاکستان میں بسنے والی اقلیتی ونگ بھی فرانس کے صدر کی شدید مذمت کرتی یے۔
یونس سوہن نے کہا کہ تمام انبیاءکا احترام ہم سب پر فرض ہے۔ تمام انبیاء کا مقصد گناہوں سے اجتناب کرنا ہے۔ یورپ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی پر شدید مذمت کرتے ہیں۔ پاکستان میں موجود مذہبی پارٹیوں نے فرانسیسی سفیر کو واپس بھیجنے کا مطالبہ کیا۔ ہمارے حکمران کہتے ہیں کہ سفیر کو بے دخل کرنے سے مالی نقصان ہوگا۔ یونس سوہن
نے مزید کہا کہ ہم بتانا چاہتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی شان سے زیادہ کوئی چیز مقدم نہیں ہے۔
پاسٹر امجد فاروق نے کہا کہ جماعت اسلامی کے شکر گزار ہیں جو ہمیشہ سے ہی مذہب کے خلاف اٹھنے والی آواز کے خلاف جدوجہد کرتے ہیں۔ حکمرانوں کی ذمہ داری ہے کہ انبیاء کرام کی شان میں گستاخی کرنے والوں کے خلاف قرار واقعی سزا دی جائے۔دنیا میں انسانیت اولین ہونی چاہیے۔مسیحی مذہب بھی تمام انبیاء کرام کی عزت کی بات کرتا ہے۔
پاسٹر مسلم نے کہا کہ فرانس کے سفیر کی ملک سے بے دخلی کا مطالبہ بالکل ٹھیک ہے اور ہم اس کی حمایت کرتے ہیں۔ ہمیں امن کوفروغ دینا چاہیے اور محبت کے پیغام کو عام کرنا چاہیے ۔ اقلیتی برادری کے ایک اور شراکاء پاسٹر ارشد خان نے کہا کہ مذہبی برادری انبیاء کرام کی شان میں گستاخی کے خلاف جماعت اسلامی کی جدوجہد میں ان کے ساتھ ہیں۔مسیحی مذہبی محبت اور امن کا درس دیتا یے۔ کوئی بھی مذہب کسی بھی انسان کی حرمت اور گستاخی کا درس نہیں دیتا۔ پاسٹر ارشد خان ،پادری روبن داس نے محبت امن اور بھائی چارگی پر مشتمل اشعار پیش کیے۔شرکاء میں پادری روبن داس ، پاسٹرامجد فاروق ، جمال راجپوت بھی شامل تھے، اس موقع پر نگراں جماعت اسلامی منارٹی ونگ کراچی مسلم پرویز ،صدر جماعت اسلامی منارٹی ونگ کراچی یونس سوہن ایڈوکیٹ و دیگر اقلیتی نمائندے بھی موجود تھے۔