حج فارم سے ختم نبوت کا حلف نامہ نکالنے کا معاملہ پارلیمنٹ میں زیر بحث، وزیر مذہبی امور کی وضاحت،سپیکر نے دیا بڑا حکم
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی زیر صدارت ہوا،
اجلاس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ن لیگی رکن قومی اسمبلی خواجہ آصف کے نکتہ اعتراض کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ آٹا اور چینی بحران کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔ حتمی رپورٹ جلد سامنے آئے گی‘ یہ عوامی اہمیت کا مسئلہ ہے۔ ایوان کو حقائق سے آگاہ کیا جانا چاہیے۔
قبل ازیں نکتہ اعتراض پر خواجہ آصف نے کہا کہ ہندوستان بالخصوص کشمیر کی صورتحال پر فوری بحث ہونی چاہیے۔ چینی اور آٹا بحران پر پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے۔ اس معاملے کی اداروں کی بجائے پارلیمنٹ کو خود تحقیقات کرنی چاہیے۔ عوامی مسائل کو حل کرنا پارلیمنٹ کی ذمہ داری ہے۔
ن لیگی رہنما احسن اقبال نے کہا کہ وزیراعظم نے کہا ہے کہ وزراءکوہسار مارکیٹ میں بیٹھتے ہیں۔ وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا کہ وزیراعظم نے کابینہ کی بات نہیں کی‘ سابق حکومت نے کابینہ کے چند اجلاس بلائے۔ اس وقت کابینہ کا وجود ہی نہیں تھا۔
وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید نے کہا کہ اس ہفتے ملک میں 121 جعلی خبریں آئیں۔ ایوان میں جھوٹ بولنے والے کی سزا کیا ہے۔ جھوٹ بولنے والوں کو وزیراعظم کا بیان ثابت کرنا ہوگا ورنہ وہ ایوان سے معافی مانگیں
سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے حج فارمز سے حضرت محمد ﷺ کے خاتم النبیین کا حلف حذف کئے جانے کا معاملہ متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھجوا دیا۔ قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران چوہدری محمد برجیس طاہر اور دیگر کے توجہ دلاﺅ نوٹس پر اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری نے کہا کہ ختم نبوت کا معاملہ ہمارے دین ‘ ایمان اور عقیدے کا جزو لاینفک ہے۔ حضرت محمد ﷺ کو خاتمہ الانبیاءجانے بغیر ایمان مکمل نہیں ہوتا۔ اس حوالے سے کوئی بھی حرکت ناقابل معافی ہے۔ حضورﷺ نے خود فرمایا کہ میں آخری نبی ہوں‘ اس پر ہم سب کا ایمان ہے۔ جب قادیانی غیر مسلم قرار دیئے گئے تو اس کی ایک تاریخ ہے۔ 1973ءمیں ذوالفقار بھٹو‘ آغا شورش کشمیری سب کا اس معاملے پر یکساں موقف تھا۔
وزیر مذہبی امور پیر نورالحق قادری نے مزید کہا کہ اس ایوان نے قادیانیوں کو اقلیت اور کافر قرار دیا۔ ایسا شخص جو حضورﷺ کی ختم نبوت کا منکر ہو وہ حضورﷺ کا دشمن ٹھہرا۔ اس کو کون حج پر لے جانے کی جسارت کر سکتا ہے۔ حج فارم میں اوریجنل فارم اور ڈیٹا فارم کو الگ کیا گیا ہے۔ اس حوالے سے سب سے پہلے وزیراعظم عمران خان نے ایس ایم ایس کیا۔ ختم نبوت کا حلف نامہ اوریجنل فارم میں موجود ہے۔ تقریباً ایک لاکھ 50 ہزار عازمین حج نے دستخط کئے اور انگوٹھے کے نشان ثبت کئے۔ ختم نبوت کے حلف نامے پر تمام حجاج کے دستخط موجود ہیں۔ حجاج کرام کی سہولت کے لئے وزارت حج اور بنکوں نے طے کیا کہ پہلے ڈیٹا فارم جمع ہوگا پھر بنک کا سسٹم آٹو میٹک فارم دے گا جس پر حلف نامہ موجود ہے۔ ختم نبوت سے انکار جرم ہے‘ کسی کو بلاتصدیق منکر ختم نبوت سمجھنا بھی جرم ہے۔ وزارت کے حکام نے حجاج کی سہولت کے لئے فارم میں آسانی پیدا کی۔
پیر نورالحق قادری کا مزید کہنا تھا کہ ختم نبوت کے حلف نامے کے الفاظ اور جملوں کے جائزہ سے متعلق کمیٹی تشکیل دینے پر کوئی اعتراض نہیں۔
سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ ہم سب حضور اکرمﷺ کی حرمت پر جان بھی قربان کرنے کے لئے تیار ہیں۔ ہم سب کو اللہ کو جوابدہ ہونا ہے۔ ہمیں حضورﷺ سے عشق ہے۔
ن لیگی رکن چوہدری محمد برجیس طاہر نے توجہ دلاﺅ نوٹس پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ حج فارم میں تبدیلی کرنے والوں کا تعین کیا جائے۔ ن لیگی رہنما خرم دستگیر خان نے کہا کہ اس معاملے کی تحقیقات کے لئے کمیٹی بنائی جائے۔ مولانا عبدالاکبر چترالی نے کہا کہ ختم نبوت ہمارے عقیدے کا بنیادی جزو ہے۔ بعد ازاں سپیکر اسد قیصر نے توجہ دلاﺅ نوٹس متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھجوا دیا۔
حج پالیسی، حکومت کرنے جا رہی ہے اہم تبدیلی، وزارت مذہبی امور متحرک
حج اخراجات میں کتنا اضافہ ہونے جا رہا ہے؟ سن کر پاکستانی پریشان
ہم اب بھی حج سستا کر سکتے ہیں، سابق وفاقی وزیر نے کیا موجودہ حکومت کو چیلنج
وزارت مذہبی امور نےحج پالیسی 2020 جاری کردی جس کے تحت رواں سال ایک لاکھ 79 ہزار 210 پاکستانی حج ادا کرسکیں گے۔وزیر اعظم کی معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان کےہمراہ پریس کانفرنس کے دوران نور الحق قادری نے کہا کہ رواں برس ایک لاکھ 84 ہزار 210 کے بجائے ایک لاکھ 79ہزار210 عازمین حج کرینگے
وزیر مذہبی امور نے بتایا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کو مد نظر رکھتے ہوئے نجی حج آپریٹرز میں یکساں کوٹہ تقسیم کیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ شمالی ریجن کے لیے رواں سال حج پیکج 4 لاکھ 90 ہزار روپے کا ہوگا جس میں اسلام آباد، پشاور، لاہور، سیالکوٹ، ملتان اور رحیم یار خان شامل ہیں
وفاقی وزیر مذہبی امور کا سعودی وزیر حج سے رابطہ،کرونا وائرس، زائرین کے حفاظتی انتظامات بارے گفتگو