حکومت آزاد کشمیر اور چائنیز کمپنی کے درمیان معاہدہ طے پاگیا، سالانہ آمدن میں اربوں کا اضافہ

0
70

اسلام آباد ، حکومت آزادکشمیر اور معروف چائنیز کمپنی تھری گارجز کی ذیلی کمپنی کوہالہ ہائیڈرو الیکٹرک کمپنی کے درمیان کوہالہ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ پر عملدرآمد کے حوالہ سے واٹر یوز اگریمنٹ پر دستخط ہو گئے ۔ معاہدہ کے تحت آزادکشمیر حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے نکات و تحفظات کو دور کرنے کے لیے پراجیکٹ پرعملدرآمد کرنے والی کمپنی ان اقدامات بھی عملدرآمد یقینی بنائے گی۔ معاہدہ سے آزادکشمیر کو سالانہ اڑھائی ارب روپے واٹر یوزیج چارجز کی شکل میں ملیں گے۔ چھ سے آٹھ ہزار مقامی افراد کو روزگار ملے گا۔ کمپنی ماحولیاتی مضمرات سے نمٹنے کے لیے واٹر باڈیز کی تعمیر، سوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ کی تنصیب، واٹر شیڈمینجمنٹ سمیت ماحولیاتی تحفظ کے جامع پلان پر عملدرآمد کرنے کی پابند ہوگی، جس کی گرانٹی حکومت پاکستان نے بھی دی ہے۔

حکومت آزادکشمیر کو سالانہ ٹیکسزکی مدمیں اربوں روپے آمدن بھی ہو گی۔ پراجیکٹ کی لاگت پانچ کھرب روپے ہے۔ جبکہ پراجیکٹ 1100میگاواٹ بجلی پید ا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہو گا اور اس سے سالانہ پانچ ارب یونٹ بجلی پیدا ہو گی۔ تکمیل کے تیس سال بعد حکومت آزادکشمیر کو پراجیکٹ منصوبہ منتقل ہو جائے گا۔ معاہدے پر دستخط آزادکشمیرکے سیکرٹری برقیات ظفر محمود خان جبکہ چائنیز تھری گارجز کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر نے کیے اس موقع پر وزیرا عظم آزادجموں وکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان، وزیر توانائی پاکستان حماد اظہر، وزیر خزانہ ڈاکٹر نجیب نقی، وزیر پاور ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن چوہدری رخسار، چیئرمین سی پیک اتھارٹی عاصم سلیم باجوہ، چیف سیکرٹری ڈاکٹر شہزاد خان بنگش، ڈی جی پرائیوٹ پاور سیل نوید گیلانی،وفاقی وزارت توانائی کے آفیسران و دیگر اعلیٰ بھی شریک تھے۔ اس موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کر تے ہوئے وزیر اعظم آزادکشمیر نے کہا کہ پاکستان کا توانائی بحران ختم کرنے اور اس کی خوشحالی کے لیے کشمیریوں نے ہمیشہ قربانیاں دیں۔ کوہالہ پراجیکٹ،نیلم جہلم پراجیکٹ، منگلا اپ ریزنگ اس کی مثال ہیں۔آزادکشمیر میں لاء اینڈ آڑڈر کا کوئی مسئلہ نہیں، تمام پراجیکٹ بخیر و خوبی نجام پائے۔انہون نے کہا کہ پانی سے بجلی سستی پیدا ہوتی ہے جس سے وطن عزیز کو زر مبادلہ کی مد میں بھی اچھی خاصی بچت متوقع ہے۔ حکومت آزادکشمیر کا یہ مطالبہ ہے سی پیک کے ایک اور بڑے پراجیکٹ مانسہرہ، مظفررآباد، میرپور منگلا پر فوری کام شروع کیا جائے۔

موجودہ حکومت نے اسے ترجیحات میں نہیں رکھا حالانکہ سابق حکومت کے دور میں اس پر کام شروع ہونے جار رہا تھا۔ وزیر اعظم آزادکشمیر نے کہا کہ حکومت پاکستان اور وزرات توانائی کے شکر گزار ہیں کہ آزادکشمیر کے خدشات،تحفظات اور مالیات کے حوالہ سے معاملات پر ہمارے موقف کو سنا اور خدشات کو دور کیا۔ پانی زندگی ہے،نیلم جہلم پراجیکٹ کی تکمیل تو ہو گئی لیکن ماحولیات کے حوالہ سے طے شدہ منصوبہ جات پر کام نہ ہونے کی وجہ سے ہمیں سخت تشویش ہے۔ میں وزیر توانائی سے کہتا ہوں کہ اس معاملہ کو بھی دیکھیں،پراجیکٹ پر کام تو مکمل ہوگیا مگرماحولیاتی مضمرات سے نمٹنے کے لیے طے شدہ معاملات پر کام مکمل نہ سکا۔ حکومت پاکستان اور کمپنی نے گارنٹی دی ہے کہ اس پراجیکٹ کے تمام طے شدہ منصوبہ جات پر کام مکمل ہوگا۔ آزادکشمیرمیں لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال بہترین ہے۔ پاکستان میں تربیلہ ہو یا کوئی اور منصوبہ کوئی آنکھ نہیں اٹھانے دیتا مگر ہم نے بڑے بڑے پراجیکٹ کے لیے قربانیاں دیں۔ ہم امید کرتے ہیں کہ اس پراجیکٹ پر جلد از جلد کام شروع ہو گااورحکومت آزادکشمیر اس حوالہ سے اپنا بھرپور کردار ادا کرے گی۔ اس موقع پر وفاقی وزیر حماد اظہر نے کہا کہ یہ 1124میگاواٹ کا منصوبہ ہے اور اس پر اڑھائی ارب ڈالر کی سرمایا کاری ہوگی۔ مقامی سطح پر روزگار کے مواقع پیدا ہو ں گے اور چھوٹی صنعتین پھلیں پھولیں گی۔ حکومت آزادکشمیر کے ساتھ طے کیے جانے والے معاہدے پر مکمل عملدرآمد کروائیں گے۔ پراجیکٹ 30سالبعد احکومت آزادکشمیر کومنتقل ہو جائے گا جس سے حکومت آزادکشمیر کو بڑا مالیاتی فائدہ ہوگااور اس سے پہلے ہر سال حکومت آزادکشمیر کواربوں روپے واٹر یوزیج چارجز کی مد میں ملیں گیا۔

Leave a reply