اسلام آباد: حکومت پاکستان نے جی پی فنڈ اور کنٹری بیوٹری پروویڈنٹ فنڈ (CPF) کے لیے منافع کی شرح میں کمی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق، مالی سال 2023-24 کے لیے ان فنڈز کی منافع کی شرح میں 0.25 فیصد کی کمی کی گئی ہے، جس کے بعد جی پی فنڈ اور کنٹری بیوٹری پروویڈنٹ فنڈ کے لیے منافع کی نئی شرح 13.97 فیصد سالانہ مقرر کی گئی ہے۔یہ تبدیلی ایسے وقت میں کی گئی ہے جب حکومت مختلف مالی چیلنجز کا سامنا کر رہی ہے، جس میں مہنگائی کی بڑھتی ہوئی شرح اور اقتصادی ترقی کی سست روی شامل ہیں۔ جی پی فنڈ اور CPF کا مجموعی حجم ملک میں سرکاری ملازمین کی بچت اور ریٹائرمنٹ کے فوائد میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔نوٹیفکیشن میں واضح کیا گیا ہے کہ وزارت ریلوے اور وزارت دفاع کے تحت چلنے والے مختلف پروویڈنٹ فنڈز کے بیلنس پر عائد شرح منافع کے بارے میں مزید ہدایات ان وزارتوں کی جانب سے جلد جاری کی جائیں گی۔ یہ اقدام مالی استحکام کو یقینی بنانے اور سرکاری ملازمین کی مالی مدد کے لئے کیا جا رہا ہے۔
منافع کی اس کمی سے جی پی فنڈ اور CPF کے مجموعی حجم میں متاثر ہونے کی توقع ہے، تاہم یہ تفصیلات نوٹیفکیشن میں فراہم نہیں کی گئیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ اقدام معاشی حالات کے پیش نظر ضروری تھا، مگر اس سے ملازمین کے مستقبل کے مالی منصوبوں پر اثر انداز ہونے کا خدشہ ہے۔ماہرین نے اس فیصلے کو حکومت کی طرف سے مالی استحکام کے حصول کی کوششوں کا حصہ قرار دیا ہے، لیکن ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی تشویش ظاہر کی ہے کہ اس کمی کے نتیجے میں ملازمین کی ریٹائرمنٹ کی بچت متاثر ہو سکتی ہے۔ اس کے علاوہ، کچھ ماہرین نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس معاملے میں مزید وضاحتیں فراہم کرے اور سرکاری ملازمین کی مالی حالت کو بہتر بنانے کے لئے عملی اقدامات کرے۔

Shares: