آئینی ترامیم کی منظوری میں ناکامی، حکومت کا مولانا فضل الرحمان سے مزید مشاورت کا فیصلہ، رانا ثناء اللہ
اسلام آباد : وزیراعظم پاکستان کے مشیر برائے سیاسی امور، رانا ثناءاللہ نے کہا ہے کہ آئینی ترامیم کے لیے حکومت کے پاس نمبرز پورے نہیں تھے، تاہم مولانا فضل الرحمان سے مشاورت کے بعد توقع کی جارہی تھی کہ معاملات طے پاجائیں گے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناءاللہ نے بتایا کہ حکومتی جماعت کو 10 سے 11 ووٹوں کی کمی کا سامنا تھا، جس کی وجہ سے عدالتی اصلاحات پر آئینی ترامیم کو منظور نہ کیا جاسکا۔ ان کا کہنا تھا کہ ترامیم کا منظور نہ ہونا کسی کی ناکامی نہیں ہے، بلکہ مزید مشاورت کے بعد انہیں منظور کروا لیا جائے گا۔رانا ثناءاللہ نے مزید کہا کہ حکومت نے مولانا فضل الرحمان کے ساتھ ترامیم کا مسودہ شیئر کیا، جس پر انہوں نے اعتراضات اٹھائے اور مشاورت کے دائرہ کار کو وسیع کرنے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ مولانا فضل الرحمان سے ہونے والی بات چیت میں کوئی ذاتی مطالبہ نہیں کیا گیا، ایسی باتیں ان کی توہین کے مترادف ہیں۔واضح رہے کہ حکومت نے 15 ستمبر کو عدالتی اصلاحات کے حوالے سے آئینی ترامیم کو قومی اسمبلی اور سینیٹ سے منظور کرانے کی کوشش کی، لیکن نمبرز پورے نہ ہونے کی وجہ سے یہ معاملہ موخر کر دیا گیا۔