حکومت نے ملک میں سولر توانائی کے بڑھتے ہوئے استعمال کے پیش نظر نیٹ میٹرنگ پالیسی میں تبدیلی کا اصولی فیصلہ کر لیا ہے۔
وزارتِ توانائی کے ذرائع کے مطابق نیٹ میٹرنگ سے متعلق سمری تیار کر لی گئی ہے جو بجٹ کے بعد وفاقی کابینہ سے منظوری کے لیے پیش کی جائے گی۔ سمری میں موجودہ 22 روپے فی یونٹ کے بجائے صارفین کو 10 روپے فی یونٹ نقد ادائیگی کی تجویز شامل ہے۔ذرائع کے مطابق اس وقت ملک میں تقریباً 5 ہزار میگاواٹ تک سولر توانائی پیدا کی جا رہی ہے، جب کہ صرف کے الیکٹرک کے سسٹم میں 1400 میگاواٹ بجلی سولر ذرائع سے حاصل ہو رہی ہے۔
وزارتِ توانائی کا کہنا ہے کہ نئی پالیسی پر مشاورت جاری ہے اور حتمی فیصلہ اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد کیا جائے گا، پالیسی سازی میں صارفین کے مفادات کو ترجیح دی جائے گی۔
پاور ڈویژن کے ترجمان نے اپنے بیان میں واضح کیا ہے کہ نیٹ میٹرنگ سے متعلق مشاورت کا عمل تاحال جاری ہے اور مختلف تجاویز پر غور کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ نیٹ میٹرنگ کے حوالے سے ابھی کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا، یہ معاملہ وزیراعظم کو بھیجا جائے گا، لہٰذا صارفین کو 10 روپے فی یونٹ دیے جانے کی بات ابھی قبل از وقت ہے۔
صدر ٹرمپ کا 12 ملکوں کے شہریوں پر امریکی داخلے کی پابندی کا دفاع
ٹک ٹاکر ثناء یوسف قتل کیس، سائبر رسپانس ٹیم کی ٹک ٹاکرز و انفلوئنسرز کیلئے احتیاطی ایڈوائزری جاری
معید پیرزادہ بھارتی زبان بولنے لگے، بلاول بھٹو اور ششی تھرور کا موازنہ—اصل ایجنڈا کیا ہے؟
باجوڑ: ڈی ایچ او ڈاکٹر گوہر کے گھر کے قریب دھماکا، والد جاں بحق