سینیٹ کا اجلاس ڈپٹی چیئرمین سیدال خان کی زیرصدارت ہوا۔

زرعی ترقیاتی بنک کی بلوچستان میں شاخیں نہ ہونے پر بلوچستان کے سینیٹرز نے شدید احتجاج کرتے ہوئے سوال کمیٹی کو بھیجنے کا مطالبہ کیا ۔ڈپٹی چیئرمین نے سوال کمیٹی کو بھیج دیا ۔وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہاکہ پی ایس ڈی پی میں بلوچستان کے لیے کل 200 منصوبوں کے لیے 130ارب روپے رکھے گئے ہیں ۔ شاہراہوں کے حوالے سے شکایات پر وزارت مواصلات سے جواب لیا جائے ہم نے پیسے رکھے ہوئے ہیں۔ بلوچستان کے منصوبوں کو تیزی کے ساتھ منظوری کرتے ہیں۔ پی ایس ڈی پی حجم 4فیصد ہوگیا ہے ۔ ہمیں اپنے وسائل کو بڑھانا ہوگا ۔ وفاقی حکومت کے جیب میں 10ہزار ارب روپے آتے ہیں اور 10ہزار ارب روپے قرض میں چلاجاتا ہے اور حکومت کے جیب میں کچھ نہیں ہوتا ہے جس کے بعد قرض لینا پڑتا ہے ٹیکس ٹو جی ڈی پی 10فیصد ہے جس کو 16فیصد تک لے کر جانا ہوگا جب پیسے نہیں ہوں گے تو منصوبے تاخیر کا شکار ہوں گے ۔ بلوچستان میں 10 ارب روپے پانی کی سکیم کے لیے دیئے مگر کوئٹہ میں کوئی چیز نہیں تھی اور 10ارب خرچ ہو گئے تھے ۔

کامران مرتضیٰ نے کہا کہ بلوچستان کے ساتھ تفریق کی جارہی ہے پنجاب کا منصوبہ مکمل ہوجاتا ہے مگر بلوچستان میں 29سال میں بھی ترقیاتی منصوبہ مکمل نہیں ہوتا ہے ۔ ایمل ولی خان نے کہاکہ 18ویں ترمیم پر کتنا عمل ہوا ہے یہ بتایا جائے ۔ 18ویں ترمیم کے بعد پنجاب کے علاوہ دیگر صوبے رل رہے ہیں ۔وزیر احسن اقبال نے کہا کہ میں نے 18 ویں ترمیم پر تنقید نہیں کی میں نے صوبوں کی صلاحیت بہتر بنانے کا کہاہے ۔ صوبوں کے انتظامی صلاحیت کو بہتر کرنے کی کوشش کرنی چاہیے ۔ صوبوں نے ضلع کی سطح پر اختیارات منتقل نہیں کئے ہیں اب اختیارات کا سارا مرکز صوبے بن گئے ہیں ۔ اختیارات کو ضلع کو منتقل کرنا ہوگا ۔

وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین نے کہاکہ الیکٹرک ٹو اور تھری ویلیرز کے 51 لائسنس جاری کئے گئے ہیں ۔4پہیوں والی گاڑی کے لئے دو کمپنیوں نے لائسنس لیا ہے ۔ 30نومبر تک الیکٹرک پالیسی لارہے ہیں ۔ 40چارجنگ کی سائیٹ موٹروے پر منتخب کرلی ہیں ۔ چارجنگ سٹیشن کے لیے ٹرف بھی کم کردیا ہے ۔ 31کمپنیوں نے چار پہیوں کی گاڑی کے کیے لائسنس کے لیے درخواست دی ہے ۔

سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمء آرڈینس 2024 ایوان میں پیش کردیا ۔آرڈینس کو متعلقہ کمیٹی میں بھیج دیا گیا-

انڈسٹری کے لیے سستی بجلی دینی چاہیے ،شرح سود کم کیا جائے،سینیٹر ذیشان خانزادہ
سینیٹر ذیشان خانزادہ نے توجہ دلاؤ نوٹس پیش کرتے ہوئے کہاکہ ملک میں انڈسٹری کو نظر انداز کیا گیا ہے ۔شرح سود بڑھانے سے مہنگائی کم ہوتی ہے اس لیے سود بڑھا دیا جاتا ہے. مہنگائی روپے کی قدر کم ہونے سے بڑتی ہے شرح سود بڑھانے سے مہنگائی کم نہیں ہوتی ہے ہم بہت زیادہ چیزیں درآمد کرتے ہیں۔ چین نے اپنے انڈسٹری کو 20سال فری بجلی دی جس سے انڈسٹری کھڑی ہوئی ہمارے پاس بھی کھپت ہے ہمیں بھی انڈسٹری کے لیے سستی بجلی دینی چاہیے ٹریف پالیسی ایکسپائر ہوگئی ہے مگر نئی پالیسی نہیں آئی ہے ۔ معاشی ایکٹیوٹی کو بڑھانے کے بعد غیر ملکی سرمایہ کار خود پاکستان آئیں گے ۔ شرح سود کو کم کیا جائے ۔ وزیر مملکت خزانہ علی پرویز ملک نے کہاکہ شرح سود بڑھنے سے معاشی ایکٹیوٹی کم ہوتی ہے. شرح سود کا تعین سٹیٹ بینک کا کام ہے ۔ مہنگائی کم ہونے سے شرح سود بھی کم ہوگا ۔ مرحلہ وار شرح سود کم ہوگا۔ سٹیٹ بینک ہیر کو مانیٹرنگ پالیسی جاری کرئے ۔

ڈپٹی چیئرمین نے ہندوں برادری کو دیوالی پر مبارک باد پیش کی ۔15 بلوں پر قائمہ کمیٹی کی رپورٹ پیش کرنے میں 60دن کی توسیع کی منظوری دی گئی ۔ 4بلوں و رپورٹ پر قائمہ کمیٹی کی رپورٹ ایوان میں پیش کیں ۔ سینیٹر پلوشہ محمد زئی پر تحریک استحقاق پر رپورٹ اور بلوں میں فوجداری قوانین ترمیمی بل 2024, دستور ترمیمی بل 2021 (آرٹیکل 25ب) اور سروس ٹربیونلز ترمیمی بل 2024 پر رپورٹ پیش کردی ،

گنڈا پور کو کہتا ہوں کہ کے پی میں بھی اقلیتیں ہیں ،دیوالی کا کیک کاٹ لیں ،سینیٹر دنیش کمار
سینیٹر دنیش کمار نے کہاکہ باقی صوبوں میں بھی سرکاری سطح پر دیوالی کی تقریب منائی گئی ہے گنڈا پور کو کہتا ہوں کہ کے پی میں بھی اقلیتیں ہیں ۔دیوالی کا کیک کاٹ لیں پاکستان میں جو کہتے ہیں کہ پاکستان میں شدت پسندی ہے وہ آئیں اور دیکھیں وہ دیکھیں کہ اقلیتں اپنے مذہبی تہوار کا طرح مناتے ہیں قائدِ اعظم نے جیسا کہ کہا تھا کہ اقلیت اپنی مذہبی رسومات آزادانہ منا سکتے ہیں ۔کچھ پڑھ لکھے لوگ باتیں کرتے ہیں مجھے افسوس ہوتا ہے انڈیا اور پاکستان کا میچ ہوتا ہے میرا دوست کہتا ہے آپ تو انڈیا کی حمایت کریں گے میں کہتا ہوں یہ دیش پاکستان میری ماں ہے اور غیرت مند بیٹا ماں کی بے عزتی برداشت نہیں کر سکتا میرے وطن کے لیے میرے جذبات ہے اگر کوئی میرے وطن پر میلی آنکھ سے دیکھے گا دنیش کمار آنکھیں نکال دے گا ۔

سینیٹر طلال چوہدری نے کہاکہ علی امین گنڈا پور نے اسلام آباد پر چڑھائی کے دوران گرفتار افراد کو وزیر اعلیٰ نے ضمانت کے بعد ہار پہنائے اس کی مذمت کرتا ہوں قاضی فائز عیسی ہر لندن میں حملہ کیا گیا اس کی مذمت ہونی چاہیے ۔

ایوان کی اجلاس پیر کو شام 4بج کر 30بجے تک ملتوی کردیا گیا

سپریم کورٹ (پریکٹس اینڈ پروسیجر) ترمیمی آرڈیننس 2024،اہم ترامیم

ترمیم سیکشن 2، ایکٹ 17.سپریم کورٹ میں ہر مقدمہ یا اپیل چیف جسٹس آف پاکستان کی زیر نگرانی مخصوص بینچ کے سامنے پیش ہوگی جس کا تعین وقتاً فوقتاً کیا جائے گا۔
ترمیم سیکشن 3، ایکٹ 17 .آرٹیکل 184 کی شق (3) کے تحت سماعت کرنے والے بینچ کو معاملے کی نوعیت کو واضح اور معقول بنیاد پر طے کرنا ہوگا کہ یہ معاملہ عوامی اہمیت کا حامل ہے یا نہیں۔
ترمیم سیکشن 5، ایکٹ 17 .سیکشن 5 کی شق (2) کو حذف کردیا گیا ہے، اور پہلی شق میں کچھ اضافے کیے گئے ہیں تاکہ بینچ کی تشکیل کو مزید واضح کیا جا سکے۔
نئے سیکشنز 7A اور 7B کا اضافہ.سیکشن 7A میں سماعت کے معیار کو شفاف بنانے کے لیے فہرستوں کا تعین کیا گیا ہے کہ مقدمات کو "پہلے آؤ، پہلے پاؤ” کے اصول پر نمٹایا جائے گا۔
سیکشن 7B میں سپریم کورٹ کی کارروائیوں کا ریکارڈ اور ٹرانسکرپٹ تیار کیا جائے گا، جسے عدالتی فیس کی ادائیگی کے بعد متعلقہ فریقین کو فراہم کیا جا سکے گا۔
آئین کے آرٹیکل 191 کے تحت سپریم کورٹ کے اختیارات کو مزید شفاف اور مؤثر بنانے کے لیے یہ ترامیم کی گئی، آئین کے آرٹیکل 184 کی شق (3) کے تحت مقدمات کے فیصلے عوامی اہمیت کے اصول پر کیے جا سکیں،سپریم کورٹ (پریکٹس اینڈ پروسیجر) ترمیمی آرڈیننس 2024 کو صدر پاکستان نے آئین کے آرٹیکل 89 کے تحت جاری کیا . یہ آرڈیننس فوری طور پر نافذ العمل ہوگا،

پی آئی اےکی نجکاری کیلئے 6کمپنیوں نے پری کوالیفائی کرلیا

پی آئی اے کا خسارہ 830 ارب روپے ہے، نجکاری ہی واحد راستہ ہے، علیم خان

پیشکشوں میں توسیع کا وقت ختم، نجکاری کمیشن پری کو آلیفیکیشن کریگا:عبدالعلیم خان

پی آئی اے سمیت24اداروں کی نجکاری، شفافیت کیلئے ٹی وی پر دکھائینگے:وفاقی وزیر عبد العلیم

 پی آئی اے کی نجکاری کے حوالہ سے اہم پیشرف 

پی آئی اے کسے اور کیوں بیچا جارہا،نجکاری پر بریفنگ دی جائے، خورشید شاہ

پی آئی اےکی نجکاری کیلئے 6کمپنیوں نے پری کوالیفائی کرلیا

اسٹیل مل کی نجکاری نہیں، چلائیں گے، شرجیل میمن

Shares: