حکومتی خاتون کیخلاف توہین عدالت کی کوئی کارروائی نہیں ہوئی، سرینا عیسیٰ کا سپریم کورٹ میں شکوہ

0
48
الیکشن کے معاملات میں سپریم کورٹ کیوں مداخلت کرے؟ جسٹس اعجازالاحسن

حکومتی خاتون کیخلاف توہین عدالت کی کوئی کارروائی نہیں ہوئی، سرینا عیسیٰ کا سپریم کورٹ میں شکوہ

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نظر ثانی کیس کی براہ راست سماعت سے متعلق درخواست مسترد کر دی گئی

سپریم کورٹ میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے نظر ثانی کیس براہ راست نشر کرنے کے حوالہ سے درخواست دی تھی جو مسترد کر دی گئی ہے جسٹس عمر عطاء بندیال نے کیس کا مختصر فیصلہ پڑھ کر سنایا۔درخواست اکثریتی فیصلے کی بنیاد پر مسترد کی گئی، دس میں سے چھ ججز نے درخواست مسترد کرنے کا فیصلہ دیا ،سپریم کورٹ کا تفصیلی فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا

دوران سماعت ڈپٹی اٹارنی جنرل نے سپریم کورٹ میں کیس کی کارروائی براہ راست دکھانے کی درخواست مسترد کرنیکا مطالبہ کر دیا،عدالتی کاروائی ٹیلی ویژن پر دکھانے سے بہت سے مسائل پیدا ہونگے،ڈپٹی اٹارنی جنرل نے بھارتی سپریم کورٹ سمیت جسٹس شوکت عزیز صدیقی کیس کا حوالہ بھی دیا،سپریم کورٹ کی کاروائی عوام تک پہنچانے کیلئے میڈیا موجود ہوتے ہیں،میڈیا نمائندگان آسان زبان میں عدالتی کارروائی عوام تک پہنچاتے ہیں،میڈیا کے ہوتے ہوئے براہ راست کارروائی دکھانے کا کوئی جواز نہیں,ڈپٹی اٹارنی جنرل عامر رحمان نے عدالت میں کہا کہ ججز مقدمہ سمجھنے کے لیے سوالات کرتے ہیں۔ ججز کے سوالات سے عام آدمی سمجھنے کی بجائے کنفوژ ہو گا۔ ججز کے کنڈیکٹ پر پارلیمنٹ میں بھی بحث نہیں ہو سکتی۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے فلوریڈا کی عدالت کے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ فلوریڈا کی عدالت نے ٹرائل کی براہ راست کوریج کی مخالفت کی۔

عدالت نے جسٹس قاضی فائز عیسی ٰکو نظرثانی درخواست پر دلائل دینے کی ہدایت کی،جسٹس فائز عیسیٰ کی اہلیہ سیرینا عیسیٰ روسٹم پر آ گئیں،سرینا عیسیٰ نے کہا کہ یہ عدلیہ کی تکریم کا کیس ہے، جسٹس مقبول باقر نے کہا کہ آپکی درخواست آج مقرر نہیں ہے، سرینا عیسیٰ نے کہا کہ رجسٹرار سے پوچھا جائے میری درخواست مقرر کیوں نہیں کی؟ جسٹس فائز عیسیٰ نے کہا کہ کیا سپریم کورٹ رجسٹرار کی مرہون منت ہے؟ رجسٹرار کےخلاف بہت سخت الزامات پہلے ہی لگا چکا ہوں، سرینا عیسیٰ نے کہا کہ حکومتی عہدیدار خاتون کیخلاف توہین عدالت کی کوئی کارروائی نہیں ہوئی،ایک وفاقی وزیر نے عدالت کو اسکینڈلائز کیا،یوسف رضا گیلانی اور سیاسی رہنماوَں کو توہین عدالت کی سزائیں سنائی گئیں،وفاقی وزیر کیخلاف توہین عدالت کی درخواست کو سماعت کیلئے مقرر نہیں کیا گیا،

میرا سرشرم سے جھک گیا،جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے دلائل

2019 سے مشکل میں،وکیل کی فیس ادا نہیں کر سکتا، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے نظر ثانی کیس میں خود دیئے دلائل

مجھے پتہ چلے حلقہ میں یہ کام ہو رہا ہے تو میں ووٹ ڈالنے نہیں جاؤنگا۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ

آئین میں کہاں لکھا ہے الیکشن کمیشن چیئرمین سینیٹ انتخاب نہیں کرائے گا؟ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ

3 سال گزرگئے،یہ کام نہیں ہوا،حکومت کی نااہلی ظاہر ہوتی ہے، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ

صدارتی ریفرنس کیس، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سپریم کورٹ پیش ہو گئے،اہلیہ کے بیان بارے عدالت کو بتا دیا

منافق نہیں، سچ کہتا ہوں، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ،آپ نے کورٹ کی کارروائی میں مداخلت کی،جسٹس عمر عطا بندیال

سپریم کورٹ فیصلے کے بعد صدر اور وزیر اعظم کو فورا مستعفی ہوجانا چاہئے، احسن اقبال

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ بیوی اور بیٹی کے ہمراہ اچانک کہاں پہنچ گئے؟

قاضی فائز عیسیٰ کیس،کیس کی کارروائی براہ راست دکھانے کی درخواست پر حکومت نے کیا دیا جواب؟

ہمیں کمنٹری سننے پر مجبور نہ کریں،عدالت ،سچ بولتا رہوں گا چاہے کسی کو برا ہی کیوں نہ لگے، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ

قاضی فائز عیسیٰ کو وزیر اعظم کیخلاف مقدمات سننے سے روکنا غیر آئینی ہے،درخواست دائر

ضیا الحق، پرویز مشرف قوم کے نوکر تھے،نام لیتے ہوئے ہم کانپنا شروع ہوجاتے ہیں.جسٹس قاضی فائز عیسیٰ

آئین شکنی غداری ،دین میں کوئی زبردستی نہیں تو قانون میں زبردستی کیسے ہوسکتی ہے ؟جسٹس قاضی فائز عیسیٰ

جسٹس مقبول باقرنے جسٹس فائز عیسیٰ سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ اپنے کیس پر دلائل دیں، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ میں ذہنی طور پر دلائل کے لیے تیار نہیں ہوں، جسٹس قاضی امین نے کہا کہ کیا آپ تفصیلی فیصلے کے بعد نظر ثانی کیس پر دلائل دیں گے ؟ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ اگر عدالت کہے تو دلائل شروع کر دونگا،جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ آپ ذہنی طور پر دلائل کیلئے تیار ہو جائیں،کل نظرثانی کیس سنیں گے تب تک باقی درخواستیں بھی مقرر ہوجائیں گی، جسٹس عمر عطا بندیال نے جسٹس فائز عیسیٰ کوہدایت کی کہ کل دلائل تیارکرکے آئیں، سپریم کورٹ نے کیس کی مزید سماعت کل تک ملتوی کر دی

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی درخواست سپریم کورٹ نے کی مسترد

Leave a reply