حکومتی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس، وزیراعظم نے کیا اہم اعلان

0
54

حکومتی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس، وزیراعظم نے کیا اہم اعلان

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت پارلیمانی پارٹی کا اجلاس جاری ہے، اٹارنی جنرل نے آرمی ایکٹ ترمیمی بل پر شرکاء کو بریفنگ دی، پرویز خٹک اور علی محمد خان نے اپوزیشن جماعتوں سے ملاقاتوں کی تفصیلات سے آگاہ کیا،
آرمی ترمیمی ایکٹ کی دونوں ایوانوں سے آج ہی منظوری کا امکان ہے، بل پہلے قومی اسمبلی پھر سینیٹ میں پیش کیا جائے گا، دونوں ایوانوں سے آج ہی منظوری کا امکان ہے۔

پارلیمانی پارٹی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع وزیراعظم کا صوابدید ہوتاہے،سپریم کورٹ نےآرمی چیف مدت ملازمت کیس کافیصلہ سنایا، حکومت نے سپریم کورٹ کافیصلہ من وعن تسلیم کیا، سپریم کورٹ کافیصلہ قانون سازی کیلئے حکم تھا، سپریم کورٹ فیصلےکی روشنی میں قانون سازی مکمل کی، اپوزیشن سے مشاورت کے بعد ترمیمی بل پارلیمنٹ لایاجائے گا،سروسز چیفس کی مدت ملازمت 64سال کر دی گئی ہے

وزیراعظم عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ بیوروکریٹ،کاروباری طبقےکونیب سےمتعلق تحفظات تھے، کاروباری طبقے کے تحفظات سےملکی ترقی رک گئی تھی،ملکی مفادمیں نیب ترمیمی آرڈیننس 2019 لانا پڑا، حکومتی کمیٹی نیب آرڈیننس پراپوزیشن سے مشاورت کررہی ہے،

اٹارنی جنرل انور منصورخان نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ نظر ثانی درخواست دائر کرنا ضروری تھا،پارلیمانی پارٹی اجلاس میں ارکان نے فنڈز کی عدم فراہمی کا معاملہ بھی اٹھایا،

پاک افواج کے ایکٹس میں ترمیم کے معاملے پر پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس گزشتہ روز ہوا، اجلاس کے بعد وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم کا کہنا ہے کہ پارلیمانی کمیٹی میں تمام سیاسی جماعتوں کو بریفنگ دی جو سوالات ہوئے اس پر تسلی کی گئی صبح ساڑھے بارہ بجے دوبارہ اجلاس ہو گا۔

وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ جمعۃ المبارک کو دوبارہ اجلاس ہوگا، آج کا اجلاس سود مند و مثبت رہا، آج انشاءاللہ قومی اسمبلی سے اسکی منظوری ہوجائے گی، فضل الرحمن اور چند دیگر رہنماوں سے رابطہ ہونا باقی ہے، فضل الرحمن اور دیگر رہ جانے والے رہنماوں سے رابطہ ہوگا۔

وفاقی حکومت کی آرمی ایکٹ کی مجوزہ ترمیم کی تفصیلات سامنے آئی ہیں، اب چئیرمین جوائنٹ چیف آف سٹاف کمیٹی تینوں سروسز سے آسکیں گے۔ سروسز چیفس کی مدت ملازمت سے متعلق قانونی ابہام کو دور کرنے کے بعد افواج پاکستان سے متعلق تین قوانین میں ترمیم کی جائینگی، 3 قوانین سے متعلق ترمیمی مسودے پارلیمانی کمیٹی کو پیش کر دئیے گئے۔آرمی ایکٹ، نیول ایکٹ، ایئر فورس ایکٹ میں ترامیم کی جائے گی، تینوں قوانین میں سروسز چیفس کو چیئر مین جوائنٹ چیف آف سٹاف کمیٹی بنانے سے متعلق ترمیم کی جا رہی ہے۔

قوانین میں چاروں سروسز چیفس کی مدت ملازمت میں توسیع، دوبارہ تقرری کی شقیں ڈالی جا رہی ہیں، قوانین میں چاروں سروسز چیفس کی عمر حدود ملازمت 64 سال کی گئی ہے۔

یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے 16 دسمبر کو آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت سے متعلق کیس میں تفصیلی فیصلہ جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر پارلیمنٹ چھ ماہ میں آرمی چیف کی مدت ملازمت توسیع اور ریٹائرمنٹ سے متعلق قانون سازی نہیں کرتی تو صدر مملکت نئے آرمی چیف کی تعیناتی کریں گے۔43صفحات پر مشتمل فیصلہ جسٹس منصور علی شاہ نے تحریر کیا تھا جبکہ سابق چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے دو صفحات پر مشتمل اضافی نوٹ تحریر کیا۔ فیصلے میں کہا گیا کہ اب معاملہ پاکستان کے منتخب نمائندوں کی طرف ہے، پارلیمان آرمی چیف کے عہدے کی مدت کا تعین کرے۔

گرشتہ روز وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کا معاملہ حل کرنے کے لیے آرمی ایکٹ ترمیم کی منظوری دے دی ہے۔

Leave a reply