پروسیجر اینڈ پریکٹس بل: حکومتی اتحاد نے سپریم کورٹ کے بینچ کا قیام مسترد کر دیا

0
40

اسلام آباد: حکومت میں شامل جماعتوں نے عدالتی اصلاحات بل کے خلاف سماعت کے لیے بنائے گئے سپریم کورٹ کے بینچ کو مسترد کر دیا۔

باغی ٹی وی : حکومت میں شامل جماعتوں کی جانب سے جاری کیے گئے مشترکہ اعلامیے میں سپریم کورٹ پروسیجر اینڈ پریکٹس بل پر متنازع بینچ تشکیل دینے کا اقدام مسترد کردیا-

ایف آئی اے نے بین الاقوامی منی لانڈرنگ کرنے والا نیٹ ورک پکڑ لیا

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اس نوعیت کا اقدام پاکستان اور عدالت کی تاریخ میں اس سے قبل پہلے کبھی دیکھنے میں نہیں آیا، یہ ملک کی اعلیٰ ترین عدالت کی ساکھ ختم کرنے اور انصاف کے آئینی عمل کو بے معنی کرنے کے مترادف ہےسپریم کورٹ کی تقسیم سے حکومت میں شامل جماعتوں کے مؤقف کی پھر تائید ہوئی-

مشترکہ اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ بلوچستان اور خیبرپختونخوا سے کوئی جج بینچ میں شامل نہ کرنا بھی افسوسناک ہے، حکمران جماعتیں اس اقدام کو پارلیمان اور اس کے اختیار پر شب خون قرار دیتی ہیں پارلیمان کا اختیار چھیننے، اس کے دستوری دائرہ کار میں مداخلت کی کوشش کی مزاحمت کی جائےگی-

لوئر دیرمیں سی ٹی ڈی کی کارروائی، 2 دہشتگرد ہلاک

اعلامیے میں کہا گیا کہ آئین پاکستان کی روشنی میں پارلیمان کے اختیار پر سمجھوتا نہیں کیا جائے گا، متنازع بینچ کی تشکیل سے نیت اور ارادے کے علاوہ آنے والے فیصلے کا بھی واضح اظہار ہو جاتا ہے۔

واضح رہے کہ چیف جسٹس پاکستان نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل 2023 کے خلاف درخواستیں سماعت کے لیے مقرر کی ہیں درخواستوں پر سماعت کے لیے چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں 8 رکنی لارجر بینچ تشکیل دیا گیا ہے جس میں جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس منیب اختر، جسٹس مظاہر نقوی، جسٹس محمد علی مظہر،ر جسٹس عائشہ ملک، جسٹس حسن اظہر رضوی اور جسٹس شاہد وحید شامل ہیں۔

عمران خان کے وکیل اظہر صدیق کے گھر پر نا معلوم افراد کا پٹرول بم …

Leave a reply