وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ 50 فیصد کرپشن ختم ہو جائے تو آئی ایم ایف کی ضرورت ہی نہ پڑے
سیالکوٹ چیمبر آف کامرس میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ہم آہستہ آہستہ مایوسی کے دور سے نکل چکےہیں، پی ٹی آ ئی سول نافرمانی کا شوق بھی پورا کر لے،ہمیں اپنے علاقائی معاملات میں کسی کی حمایت کی ضرورت نہیں،ملکی معیشت مثبت سمت میں جاری ہے.ایک روشنی نظرآناشروع ہوگئی،تمام اشارئیے مثبت ہیں.وقت کے ساتھ ساتھ مسائل حل ہوجائیں گے.صنعت کاروں کے مسائل حل کئے جائیں گے.پالیسی ریٹ نوفیصدکم ہوا،خواجہ آصف نے کہا کہ وہ صنعتی برادری کے مسائل سے بخوبی آگاہ ہیں اور اس وقت ملک ایک مشکل معاشی دور سے گزر رہا ہے۔ خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ پاکستان مایوسی کے دور سے نکل چکا ہے، تاہم اب بھی متعدد رکاوٹیں اور مشکلات موجود ہیں جن کا حل نکالنا ضروری ہے۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ کچھ فیصلے معاشی مجبوریوں کی وجہ سے بروقت نہیں لیے جا سکتے اور بعض اوقات یہ مجبوریاں عوام کے لیے تکلیف دہ ثابت ہوتی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ حالیہ دنوں میں اسٹاک مارکیٹ کی کارکردگی مثالی رہی ہے اور دیگر اقتصادی اشاریے بھی مثبت آرہے ہیں۔ مہنگائی کی شرح سنگل ڈیجٹ تک پہنچ چکی ہے، جو کہ ایک اچھی علامت ہے۔ وزیر دفاع نے یقین دلایا کہ ملک کو درپیش چیلنجز وقت کے ساتھ حل ہو جائیں گے اور پاکستان کی معیشت مزید مستحکم ہوگی۔وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستان میں نان کسٹم گاڑیوں کی اسمگلنگ ایک بڑا مسئلہ بن چکا ہے۔ انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ حلال اور حرام کی تمیز تقریباً ختم ہو چکی ہے۔ خواجہ آصف نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ پچھلے دور حکومت میں کرپشن کے بہت بڑے واقعات پیش آئے۔ انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ پرویز الہی نے بتایا کہ ایک بیوروکریٹ نے بچیوں کی شادی میں 4 ارب روپے کی سلامی کمائی، جب کہ ایک کسٹم کلیکٹر کروڑوں روپے کی کرپشن میں ملوث رہا۔ وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ ملک میں ماضی میں ہونے والی کرپشن کی وجہ سے معیشت کو بہت زیادہ نقصان پہنچا۔ اگر 50 فیصد کرپشن ختم ہو جائے تو پاکستان کو عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی مدد کی ضرورت نہیں رہے گی۔ خواجہ آصف نے کہا کہ حکومت اس صورتحال کو سدھارنے کے لیے بھرپور کوششیں کر رہی ہے اور اس میں عوام کا تعاون بہت ضروری ہے۔
خواجہ آصف نے آخر میں کہا کہ ملک کے معاشی مسائل حل کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے اور حکومت مختلف اقدامات کے ذریعے پاکستان کی معیشت کو دوبارہ مستحکم بنانے کے لیے پرعزم ہے۔ ان کے مطابق پاکستان میں معاشی اصلاحات کا عمل جاری ہے اور مستقبل قریب میں اس کے نتائج سامنے آئیں گے۔
وفاقی وزیر تجارت جام کمال نے سیالکوٹ چیمبر آف کامرس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں صنعتوں کا فروغ حکومت کی ترجیح ہے.صنعتوں کا معیشت میں اہم کردارہے.صنعتی شعبے کو ہرممکن سہولیات فراہم کی جائیں گی،
ڈی ایٹ سربراہی اجلاس، وزیراعظم کی قاہرہ کے شاہی محل آمد
بھارتی لوک سبھا میں لڑائی،رکن پارلیمنٹ مکیش راجپوت زخمی،آئی سی یو داخل