پی ٹی آئی اور ق لیگ کے ممبران صوبائی اسمبلی نے ہائیکورٹ کا فیصلہ چیلنچ کرنے کا اعلان کردیا

ایڈوکیٹ اظہر صدیق کا کہنا ہے کہ حمزہ شہباز کی حلف برادری کی درخواست پر فیصلے کیخلاف اپیل تیار کر لی ہے معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے اپیل رات 12 بجے سے پہلے دائر کی جائے گی، لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ آئین اور قانون کیخلاف ہے،ہائیکورٹ کیجانب سے حلف کی معیاد مقرر کرنا صدر اور گورنر کی عہدے کی توہین ہے،لاہور ہائیکورٹ کے پاس گورنر اور صدر کیخلاف کوئی بھی کارروائی کا اختیار نہیں آئین کا آرٹیکل 248 مکمل صدر اور گورنر کو مکمل تحفظ فراہم کرتا ہے،

علاوہ ازیں نومنتخب وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کے حلف کے معاملے پر لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے بعد گورنر پنجاب نے آئینی ماہرین کا اجلاس طلب کر لیا ہے، گورنر پنجاب سرفراز چیمہ نے وکلاء سے مشاورت کے لئے افطاری کے بعد اجلاس طلب کیا ہے اجلاس میں لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے پر غور کیا جائے گا

قبل ازیں 16 ممبران کی حمزہ شہباز حلف برداری درخواست میں فریق بننے کی اپیل دائرکر دی گئی لا ہور ہائیکورٹ آفس نے درخواست پر اعتراض لگا کر ناقابل سماعت قرار دے دی ،درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ ممبران صوبائی اسمبلی متاثرہ فریق ہے، حلف اٹھانے یا نا اٹھانے کا فیصلہ گورنر کا استحقاق ہے، صدر پاکستان یا گورنر کو کوئی نوٹس ہی جاری نہیں کیا گیا،حمزہ شہباز کی درخواست میں فریق بننے کی اجازت دی جائے، درخواست سبطین خان،راجہ بشارت،زینب عمر سعدیہ سہیل کی جانب سے دائر ہوئی

دوسری جانب منحرف اراکین کو ڈی سیٹ کرنے کے لیے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی گئی ،درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ منخرف اراکین نے وزیراعلیٰ کے لیے حمزہ شہباز کو ووٹ دیا ،عمران خان نے منخرف اراکین کو شوکاز نوٹس جاری کیے ،منحرف اراکین کا ریفرنس بنا کر الیکشن کمیشن میں بھجوایا جا چکا ہے، عدالت نے نوٹس جاری کرتے ہوئے الیکشن کمیشن سے جواب طلب کر لیا

قبل ازیں تحریک انصاف کے رہنما فوادچودھری کا کہنا تھا کہ ایک دن دو کیسز کی سماعت ہوئی ایک کیس میں 40 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کے ملزمان پر فرد جرم عائد ہونی تھی دوسرے میں اسی مجرم نے پنجاب کے وزیراعلیٰ کا حلف لینا ہے عدالت کیا کرتی ہے فرد جرم کے کیس میں تاریخ دے دی جاتی ہے اور حلف کے مقدمے میں کہا جاتا ہے آج ہر صورت حلف کروائیں،

لاہور ہائیکورٹ نے نومنتخب وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہبازکی درخواست نمٹادی چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس امیر بھٹی نے گزشتہ روز محفوظ کیا گیا کیس کا مختصر فیصلہ سنایا عدالت نے حکم دیا کہ گونر پنجاب 28 اپریل تک حلف کروائیں گورنر پنجاب کو فوری بھیجا جائے، آئین کے تحت صدر اور گورنر پنجاب اپنے حلف کی پاسداری کے پابند ہیں اس وقت عثمان بزدار وزیر اعلی ٰکی ذمہ داری نبھا رہے ہیں-

Shares: