سینئر صوبائی وزیر سندھ، شرجیل میمن نے حالیہ گرفتاریوں کے پس منظر میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور اس کے سہولت کاروں کے کردار کو بے نقاب کیا ہے۔ ایک پریس کانفرنس میں گفتگو کرتے ہوئے شرجیل میمن نے انکشاف کیا کہ ملک میں ہونے والی حالیہ گرفتاریاں ایک بڑے سازشی منصوبے کی طرف اشارہ کرتی ہیں جس میں پی ٹی آئی کی قیادت اور اس کے سہولت کار ملوث تھے۔پریس کانفرنس کے دوران شرجیل میمن نے بتایا کہ سندھ کابینہ نے ملیر میں سولر پارک کی منظوری دی ہے، جو صوبے میں توانائی بحران کے حل کی طرف ایک اہم قدم ہے۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ نے آج کچھ اور بھی اہم فیصلے کیے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے صدر مملکت کے بیان کا حوالہ دیا کہ بجلی کے بل عوام کے لیے بہت زیادہ ہو چکے ہیں اور ان میں ریلیف دینے کی ضرورت ہے۔
شرجیل میمن نے زور دیا کہ حالیہ دنوں میں اہم گرفتاریاں عمل میں آئی ہیں اور ان گرفتاریوں سے واضح ہوتا ہے کہ پی ٹی آئی کی قیادت نو مئی کے واقعات میں ملوث تھی۔ انہوں نے کہا کہ نو مئی پاکستان کی تاریخ کا بدترین دن تھا اور اس دن کی سازش میں پی ٹی آئی کی قیادت کے ساتھ ساتھ کچھ سہولت کار بھی شامل تھے۔شرجیل میمن نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کے سہولت کاروں میں ایک بدنام زمانہ شخصیت شامل ہے جو عدالتوں میں سہولت کاری کرتی رہی ہے۔ اس شخص نے مخالف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کو جیل بھجوایا، جس میں پیپلز پارٹی کے خورشید شاہ اور آغا سراج درانی بھی شامل تھے۔ انہوں نے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے پی ٹی آئی کے لیے مینجمنٹ کی اور اس کے انتشار کا حصہ رہے۔
شرجیل میمن نے کہا کہ ہمیں اپنے اداروں کا دفاع مل کر کرنا ہے اور کسی کو بھی ملکی سالمیت کے خلاف سازش کرنے کی اجازت نہیں دینی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ آصف علی زرداری نے جیل کاٹی لیکن کبھی بھی ملک کے خلاف سازش نہیں کی، جبکہ پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کے خلاف اوپن اینڈ شٹ کیسز موجود ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل اور بھارت کی طرف سے تحریک انصاف کو سپورٹ حاصل تھی اور یہ ملک اور اس کے اداروں کے خلاف ایک گھناؤنی سازش تھی۔شرجیل میمن کے ان بیانات نے ملک کی سیاسی فضا میں مزید گرمی پیدا کر دی ہے اور اس بات کے شواہد فراہم کیے ہیں کہ پی ٹی آئی اور اس کے سہولت کاروں نے کس طرح ملکی اداروں کے خلاف سازش کی۔
Baaghi Digital Media Network | All Rights Reserved