حلقہ بندیوں کے خلاف اعتراض الیکشن کمیشن سنتا ہے،چیف جسٹس

0
87
نیب ترامیم کیخلاف درخواست،فیصلہ کرنے میں کوئی عجلت نہیں کرینگے،چیف جسٹس

سپریم کورٹ میں سندھ بلدیاتی انتخابات کیس کی سماعت ہوئی

دوران سماعت جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ سندھ کے کچھ ایریاز میں تو بلدیاتی الیکشن ہو گئے ہیں، وکیل ایم کیو ایم نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے بلدیاتی الیکشن 2 مرحلوں میں کرانے کا شیڈول بنایا ہے،پہلے فیز میں لوکل باڈیز الیکشن ہو چکے ہیں، کراچی ،حیدر آباد ،بدین اورٹھٹہ میں الیکشن ہونا باقی ہے،ہمارا حلقہ بندیوں پر اعتراض ہے سندھ حکومت نے جہاں ہماری اکثریت ہے 90 ہزار کی یونین کونسل بنا دی ، جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ فارم 10 اے کہتا ہے حلقہ بندیاں الیکشن کمیشن کرے گا، حلقہ بندیوں کا چارٹ دکھانےسے پہلے حلقہ بندیوں کے پیرامیٹرز بتا دیں

چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ حلقہ بندیوں کے خلاف اعتراض الیکشن کمیشن سنتا ہے، حلقہ بندیوں کیخلاف اعتراض پہلے فیز کی پولنگ کے بعد کیا گیا،جسٹس منصور علی شاہ نے استفسار کیا کہ آپ حلقہ بندیوں سے کیسے متاثرہیں ؟ فروغ نسیم نے عدالت میں کہاکہ حلقہ بندی اتھارٹی کو ہی چیلنج کر رکھا ہے، جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ قانون میں کوئی پابندی نہیں کہ صوبائی افسر کمیٹی میں شامل نہ ہوسکے، چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ایک گلی میں ایک جماعت مقبول ہوتی ہے تو دوسری گلی میں دوسری،گلی محلے کی سطح پر حلقہ بندی مقامی افسران کے بغیر نہیں ہوسکتی،الیکشن کمیشن کے پاس اتنا عملہ نہیں ہوتا کہ بغیر معاونت کے کام کر سکے،فروغ نسیم نے عدالت میں کہا کہ اورنگی ٹاون میں ایم کیو ایم کی اکثریت ہے وہاں یونین کمیٹی 94 ہزار پر مشتمل ہے، آبادی کے تناسب میں 10فیصد سے زیادہ فرق نہیں ہو سکتا، سندھ حکومت نے لوکل گورنمٹ ایکٹ سیکشن 10 ایک کے تحت 233 یونین کمیٹیز بنانے کا نوٹیفکیشن کیا،سندھ حکومت نے یونین کمیٹیز بنانے کی بنیاد کو نوٹیفکیشن میں واضح نہیں کیا، سندھ حکومت کی اصل بدنیتی حد بندی پر الیکشن کمیشن کو پابند کرنا ہے سپریم کورٹ سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ کے آرٹیکل 10 ون کو کالعدم قرار دے،

چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کو کیس پر سن لیتے ہیں،ڈی جی لا الیکشن کمیشن روسٹرم پر آ گئے ، جسٹس منصور علی شاہ نے استفسار کیا کہ الیکشن کمیشن صوبائی حکومت کی حد بندی کا پابند کیسے ہے؟ الیکشن کمیشن کے پاس تو الیکشن ایکٹ کے تحت اختیار ہے کہ حلقہ بندیاں کرے،ڈی جی لا الیکشن کمیشن نے کہا کہ یونین کونسلز کی تعداد کا تعین صوبائی حکومت کا اختیار ہے،الیکشن کمیشن صوبے کی حد بندی اور یونین کمیٹیوں کی تعین کردہ تعداد کا پابند ہے، چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کیا الیکشن کمیشن ایک صوبے میں مختلف طرح حد بندی کرتا ہے دوسرے میں مختلف؟ جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن اپنے آئینی اختیارات کو لوکل گورنمنٹ قوانین کیساتھ نہ ملائے،چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ باقی فریقین کو کل سنیں گے،

 تحریک لبیک پاکستان کی جانب سے الیکشن کمیشن سندھ کے دفتر کے باہر احتجاجی مظاہرہ جاری

الیکشن مہم میں سرکاری مشینری کا بے دریغ استعمال کیا گیا،علی زیدی

سپریم کورٹ نے ایم کیو ایم کی سندھ میں بلدیاتی انتخابات روکنے کی استدعا مسترد کردی

ہ سازش کے تحت بلدیاتی انتخابات میں تاخیرکی جارہی ہے،

Leave a reply