حماد اظہر کے بعد چوہدری اصغر گجر اور حافظ ذیشان رشید نے بھی عہدے چھوڑ دیے

0
136
hammad

لاہور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اندرونی بحران کے دوران مزید دو اہم رہنماؤں نے اپنے پارٹی عہدوں سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ لاہور کی تحریک انصاف کے صدر چوہدری اصغر گجر اور جنرل سیکریٹری حافظ ذیشان رشید نے اپنے عہدے چھوڑنے کا اعلان کیا ہے، جس سے پارٹی کے تنظیمی ڈھانچے میں مزید مسائل کھڑے ہوگئے ہیں۔چوہدری اصغر گجر نے اپنے استعفیٰ کے حوالے سے بیان دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے تحریک انصاف لاہور کی صدارت چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے جدوجہد میں ساتھ دینے پر وہ کارکنوں کے مشکور ہیں اور امید کرتے ہیں کہ ان کے بعد آنے والا صدر ان سے بھی بہتر انداز میں جدوجہد کرے گا۔دوسری جانب، حافظ ذیشان رشید، جو لاہور کے جنرل سیکریٹری تھے، نے بھی اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ یہ استعفے ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب پی ٹی آئی کے اندرونی معاملات میں بے یقینی اور قیادت تک رسائی میں مشکلات کی خبریں گردش کر رہی ہیں۔
تاہم اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما حماد اظہر نے آج ایک حیران کن اقدام میں پنجاب کی پارٹی صدارت سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ حماد اظہر نے اپنے استعفے کے پیچھے کئی وجوہات بیان کیں۔ انہوں نے کہا، "بڑی تنظیمی ذمہ داریاں صرف ان لوگوں کے پاس ہونی چاہئیں جن کی پارٹی لیڈر تک براہ راست رسائی ہو۔ بدقسمتی سے، میری بانی پی ٹی آئی (عمران خان) تک رسائی نہیں ہے۔” حماد اظہر نے واضح کیا کہ وہ کسی دباؤ میں نہیں آئے ہیں۔ "میں نے نہ تو کوئی پریس کانفرنس کی ہے اور نہ ہی کسی قسم کی ڈیل کی ہے۔ میں صرف اپنے ضمیر کی آواز پر عمل کر رہا ہوں،
انہوں نے پارٹی کے اندرونی فیصلہ سازی کے عمل پر بھی تنقید کی۔ "پنجاب کی تنظیم میں بہت سے ایسے فیصلے ہوئے جن پر نہ تو میری رائے شامل تھی اور نہ ہی میری رضامندی۔ ان میں سے اکثر فیصلے میرٹ کی بجائے لابنگ اور یک طرفہ معلومات کی بنیاد پر کیے گئے۔حماد اظہر نے لاہور کے صدر چوہدری اصغر کی برطرفی کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے کہا، "کافی عرصے سے لابنگ جاری تھی کہ لاہور کے صدر چوہدری اصغر کو بدلا جائے۔ آج وہ لوگ کامیاب ہو گئے، جبکہ چوہدری اصغر کا قصور صرف یہ تھا کہ وہ دو ماہ قید میں رہے اور نواز شریف کے حلقے سے الیکشن جیتے۔”
حماد اظہر نے چوہدری اصغر کی کارکردگی کی تعریف کرتے ہوئے کہا، "میں دعوے سے کہہ سکتا ہوں کہ تین ماہ میں جو کام انہوں نے کیا اور جس طرح فرنٹ سے لیڈ کیا، وہ پہلے لاہور کے کسی صدر نے نہیں کیا۔ احتجاج، ورکر کنونشن، پریس کلب کے باہر بڑا احتجاج اور 13 اگست کی لاہور میں کامیاب ریلیوں میں ان کا کلیدی کردار تھا۔”
حماد اظہر نے یہ بھی الزام لگایا کہ پارٹی کے کچھ عناصر عمران خان تک محدود رسائی کا فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ "پارٹی کی قیادت بھی میرے ساتھ متفق ہے کہ یہ فیصلہ اور ایسے بہت سے فیصلے صرف اور صرف عمران خان تک محدود رسائی کے نتیجے میں لیے جاتے ہیں،حماد اظہر نے اپنے موقف پر زور دیتے ہوئے کہا، "اس صورتحال میں میرے لیے یہ ممکن نہیں ہے کہ میں میرٹ کو پامال کروں۔ ایسی صورت میں مفاد پرست اس رابطے کے فقدان کا فائدہ اٹھاتے ہیں۔”
یہ استعفی پی ٹی آئی کے اندرونی اختلافات کو ظاہر کرتا ہے اور پارٹی کے لیے ایک بڑا چیلنج ہو سکتا ہے۔پی ٹی آئی کے ترجمان نے اس معاملے پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے، لیکن کہا ہے کہ پارٹی جلد ہی ایک تفصیلی بیان جاری کرے گی۔

Leave a reply