14اگست1947ء اور ہماری ذمہ داری.تحریر:حنا سرور

0
74
hina sarwar

یہ دن ہماری تاریخ میں نہایت ہی اہمیت کا حامل ہے، کیونکہ اسی دن اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کو ہندوؤں،سکھوں اور فرنگیوں سے آزادی دی اورجس کے نتیجے میں دُنیا کے نقشے پر پاکستان آزاد ریاست کی حیثیت سے ابھرا ۔ اس پاک وطن کے حصول کے لئے برصغیر کے مسلمانوں نے جو قربانیاں دیں وہ ہمیشہ تاریخ کے ماتھے کا جھومر رہیں گی۔ قیامِ پاکستان کے وقت جو دل خراش مناظر سامنے آئے آزادی کے متوالوں نے کن کن مشکلات کا سامنا کیا، کتنی ماؤں کو اپنے بیٹوں کی، کتنی بہنوں کو اپنے بھائیوں کی اور کتنی سہاگنوں کو اپنے سہاگ کی قربانی دی پڑیں، آج یہ سوچ کر بھی رونگنے کھڑے ہو جاتے ہیں۔ پورے اعداد و شمارتو معلوم نہیں ،لیکن اندازہ لگایا جا تا ہے کہ 2 ملین سے زائد افراد لقمہ اجل بنے، جبکہ 10 ملین سے زائد ہجرت کرنے پر مجبور ہوئے اور ایسے دل خراش واقعات پیش آئے کہ دل خون کے آنسو روتا ہے، لیکن یہ مسلمانوں کا ولولہ اور جوش و جذبہ تھا کہ انہوں نے اپنا سب کچھ لٹا کر بھی علامہ محمد اقبال ؒ کے خواب کو شرمندہ تعبیر کیا اور قائداعظم محمد علی جناح ؒ کی قیادت میں الگ وطن حاصل کرلیا ۔ اب یہاں سب سے اہم سوال یہ ہے کہ آج 76 سال کا طویل عرصہ گزرنے کے باوجود اگر ہم جائزہ لیں تو کیا یہ وہی پاکستان ہے، جس کی بنیاد دو قومی نظریہ تھی، جس کی خاطر کروڑوں مسلمانوں نے لازوال قربانیاں دیں ۔ اگر ہمارا جواب نہیں میں ہے، تو اس ملک کی بنیادوں کو مضبوط کرنے کے لئے ہمیں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔کیا ہم نے کبھی سوچا ہے کہ وطن عزیز کی ترقی و خوشحالی کے لئے ہم سب کی قومی ذمہ داریا ں کیا ہیں، ستم تو یہ ہے کہ ہمارے ناعاقبت اندیش حکمرانوں نے اس ملک کو لوٹ کھایا ہے اور کھارہے ہیں، کسی نے اس ملک کا نہیں سوچا.کسی نے کبھی یہ سوچا کہ ہم نے ان 76سالوں میں کیا کھویا کیا پایا ہے۔ وہ واحد ریاست ہے جو محض سات سال کی مختصر مدت میں معرض وجود میں آئی تھی اس کی وجہ وہ قیادت اپنے جذبے سے اپنے نظریے سے مخلص بے لوث تھی اس وقت کی قیادت میں لوٹے کرچھے چمچے نہیں تھے وہ سیاست دان حقیقی معنوں میں عوامی نمائندے تھے اور آج کے سیاست دان جنہوں نے اپنے ذاتی مفادات، امتیازات اور ترجیحات کے لیے ملک کا وقار اور اس کی سلامتی کو داؤ پر لگا دیا ہوا ہے، ایک وہ سیاست دان تھے جنہوں نے ملکی سلامتی کے لیے اپنی جانوں کے نذرانے دئیے اور ایک آج کے سیاست دان ہیں جو اپنے اقتدار کی خاطر اپنی دھرتی ماں کا سودا کرنے سے گریز نہیں کرتے، اپنے محسنوں کے کردار پر انگلیاں اٹھاتے ہیں، پاک فوج پر دشنام طرازیاں کرتے ہیں، لوگوں کے گھروں میں گھس کر ان پر تشدد کرتے ہیں۔

Leave a reply